ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں۔ 20.04.2021

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں۔ 20.04.2021

1624708
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں۔ 20.04.2021

*** روزنامہ خبر ترک: "عمر چیلک کی طرف سے اہم بیانات" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے تارکین وطن کے خلاف یونان کے روّیے پر تنقید کی اور کہا ہے کہ " یونان کی کوسٹل سکیورٹی ٹیموں کی طرف سے مہاجرین کے اوپر پیٹرول چھڑک کر آگ لگانے کا اقدام باقاعدہ نسل کشی کی کوشش ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے سرب قصابوں نے کیا تھا اور بالکل وہی جو روانڈا میں ہوا تھا۔ اگر ہمارے جوان وہاں نہ ہوں تو یہ بحیرہ روم کو ان تمام انسانوں کا قبرستان بنا دیں۔میں کہتا ہوں کہ آپ پہلے اپنی جمہوریت کو بحیر روم کے پانیوں میں غرق ہونے سے بچائیں اس کے بعد بات کریں۔

 

*** روزنامہ اسٹار: "ترک مسلح افواج کے لئے تیار کی گئی۔۔۔دنیا حیران رہ گئی" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ ترک مسلح افواج کے لئے تیار کی  گئی  بیلسٹک ڈیفنس کمانڈ اینڈ کنٹرول کنٹینر بیس  کو دنیا بھر سے پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ یہ بیس صرف 15 منٹ میں قائم کی جا سکتی ہے۔ نیٹو فوجی مشقوں میں اسے بھرپور شکل میں سراہا گیا ہے۔ بیس، اعلیٰ درجے کے ڈیفنس ، خبر رسانی انفراسٹرکچر اور فعالیت  کے ساتھ ،ترکی سکیورٹی فورسز کے استعمال میں ہے۔

 

*** روزنامہ صباح:"قابل تجدید انرجی کی شرح 100 فیصد کی طرف بڑھ رہی ہے" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ وزیر توانائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز نے کہا ہے کہ انسٹالڈ پاور میں قابل تجدید انرجی کی شرح 100 فیصد کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال کے پہلے 3 ماہ میں سپلائی کی جانے والی انسٹالڈ پاور کا 97.9 فیصدقابل تجدید انرجی کے وسائل  سے پیدا کیا گیا ہے"۔

 

***"روسی سیاحوں کا فیصلہ،تعطیلات  ترکی میں منائی جائیں گی"  یہ سرخی ہے روزنامہ ینی شفق کی۔ اخبار لکھتا ہے کہ روس ٹوئر آپریٹر یونین ATOR کی سربراہ  مایا لومیڈزے نے کہا ہے کہ جن روسی سیاحوں نے اپریل اور  مئی میں تعطیلات کے لئے ترکی جانا تھا ان کی اکثریت نے پروازیں بند ہونے کی وجہ سےاپنے پروگرام کو تبدیل نہیں کیا۔ وہ ترکی آنے کے لئے کسی اور تاریخ کا انتظار کر رہے ہیں۔

 

*** روزنامہ حریت:"یورپی سُپر لیگ  کا قیام ناقابل قبول ہے" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ ترکی فٹبال فیڈریشن نے کہا ہے کہ بعض یورپی کلبوں کے تشکیل کردہ یورپی سُپر لیگ منصوبے  کے بارے میں ہمیں  شدید اندیشوں کا سامنا ہے ۔ یہ بے معنی اقدام عالمی فٹبال کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دے گا۔ ہم اسے قبول نہیں کرتے۔



متعللقہ خبریں