وزیر خارجہ شامہ محمود قریشی کا کورونا کی عالمی وبا کے خلاف لڑائی میں مشترکہ تعاون پر زور
چھ ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ویڈیو کانفرنس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری معیشتوں کی بحالی کیلئے علاقائی روابط اور کثیرجہتی تعاون کی ضرورت ہے اور پاکستان ان شعبوں میں چین اور جنوبی ایشیائی ملکوں کے تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کی وبا سے مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے اور آفات سے نمٹنے کی کوششوں کو وسعت دینے کے لئے مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے۔
چھ ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ویڈیو کانفرنس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری معیشتوں کی بحالی کیلئے علاقائی روابط اور کثیرجہتی تعاون کی ضرورت ہے اور پاکستان ان شعبوں میں چین اور جنوبی ایشیائی ملکوں کے تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا ایمرجنسی سپلائیز ریزرو سے تمام شراکت دار ملکوں کو مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورتحال اور قدرتی افات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا Poverty Alleviation Cooperative ڈویلپمنٹ سینٹر سے غربت کے خاتمے کے حوالے سے چین کی شاندار کامیابیوں سے سیکھنے کا موقع ملے گا اور ادارہ جاتی اور عوامی روابط قائم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیائی ملکوں کو اس وبا کے خاتمے اور اپنے عوام کو غربت سے نکالنے کے لئے اضافی علاقائی تعاون درکار ہے۔انہوں نے پاکستان کے اقتصادی نصب العین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جغرافیائی سیاست سے جغرافیائی معیشت کی طرف بڑھ رہے ہیں اورعلاقائی تعاون اور یکجہتی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔وزیرخارجہ نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ پاکستان مشترکہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے چھ ہمسایہ ملکوں کے اس پلیٹ فارم کے ذریعے باہمی تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتاہے۔اس کانفرنس میں چین، افغانستان، بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔
متعللقہ خبریں
پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے 98 افراد جان بحق
بارشیں 22 اپریل تک جاری رہیں گی اور بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں اچانک سیلاب آنے کا خطرہ موجود ہے