اخبارات کی جھلکیاں
06.10.21
روزنامہ ینی شفق کا لکھنا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے کریٹر نامی جریدے سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ترکی عالمی قوانین کا احترام کرتا ہے لیکن ہمیں جو بات ناگوار گزرتی ہے وہ ان قوانین کی آڑ میں روا دوہرا معیار ہے ۔ کیا ہم مشرقی بحیرہ روم میں اپنے جائز حقوق کا دفاع نہیں کریں ؟ کیا میز پر کھِنچا گیا نقشہ قبول کر لیں؟ اور کیا ہم دہشتگردوں کے خلاف آپریشن سے گریز کریں؟ ہمیں یہ گوارا نہیں ہم نے جو بھی کیا وہ عالمی قوانین کے تحت کیا اور کرتے رہیں گے۔
روزنامہ اسٹار کے مطابق ،جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائیر نے کہا ہے کہ ترک برداری ملک کا حصہ ہے،ترکی اور جرمنی کے درمیان ایک بے مثال تعلق ہے اور ترکی، سیاسی لحاظ سے جرمنی کا ایک اہم اور اسٹریجیک اتحادی ہے۔
روزنامہ خبر ترک نے لکھا ہے کہ ترک وزیر دفاع خلوصی آقار نے ترک-یونان تنازعات کے حوالے سے کہا کہ ہم تنازعات کو عالمی قوانین اور پرامن طریقے سے اچھی ہمسائیگی کے تحت بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور مذاکرات کے حامی ہیں۔
روزنامہ حریت کا لکھنا ہے کہ اس سال استنبول آنے والے روسی سیاحوں کی تعداد3 لاکھ 81 ہزار 346 رہی ،بتایا گیا ہے کہ استنبول کی سیر کےلیے روسی سیاحوں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔
روزنامہ صباح کے مطابق، دنیا کے بڑے ہوائی اڈوں میں شمار استنبول کے ہوائی اڈے پر گزشتہ روز ایئر بس اے-380 اور دنیا کے سب سے بڑے کارگو طیارے انتونوف AN-225 اترے ۔