بھارت میں 26 سالہ ذہنی طور پر معذور مسلمان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کردیا گیا
دی انڈیپینڈنٹ اخبار کے مطابق محمد نے "پرساد" جسے ہندو اپنے دیوتاؤں کے لیے وقف کرتے ہیں کو چرایا تھا
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں 26 سالہ ذہنی طور پر معذور مسلمان اسر ار محمد، جسے مبینہ طور پر "مندر سے کھانا چوری کرنے" کے الزام میں مارا پیٹا گیا تھا، جان کی بازی ہار گیا ہے ۔
دی انڈیپینڈنٹ اخبار کے مطابق محمد نے "پرساد" جسے ہندو اپنے دیوتاؤں کے لیے وقف کرتے ہیں کو چرایا تھا۔
اطلاع کے مطابق نوجوان کو مردوں کے ایک گروپ نے ایک کھمبے سے باندھ کر مارا پیٹا، پولیس حکام نے بتایا کہ محمد اپنی ذہنی معذوری کی وجہ سے مندر کے حکام کے سامنے اپنا اظہار نہیں کر سکتا تھا۔
محمد کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ اسے گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسے سڑک پر مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا اور جب اس کے بارے میں اہلِ خانہ کو اطلاع ملی تو وہ زخمی ہوچکا تھا اور ایک پڑوسی کے گھر لے جانے کے فوراً بعد ہی اس کی موت واقع ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر محمد کو 5 آدمیوں کی طرف سے مارا پیٹا اور انہیں روکنے کی التجا کرنے کی تصاویر دیکھی جاسکتی ہیں۔
واقعے کے حوالے سے قتل کے الزام میں 7 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ نوجوان کو مندر میں کھانا کھانے پر مارا پیٹا گیا۔