چین: اناج راہداری سمجھوتہ جلد از جلد دوبارہ شروع کیا جائے

خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کو درپیش، غذائی بحران میں کمی کے لئے روس اور یوکرین سے جلد از جلد اناج اور کھاد کی برآمدات شروع کریں: گنگ شوآنگ

2014860
چین: اناج راہداری سمجھوتہ جلد از جلد دوبارہ شروع کیا جائے

چین کے اقوام متحدہ کے لئے نائب مستقل نمائندے گنگ شوآنگ نے ، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کو درپیش، غذائی بحران میں کمی کے لئے روس اور یوکرین سے جلد از جلد اناج اور کھاد کی برآمدات شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔

چائنہ گلوبل ٹیلی ویژن  نیٹ ورک CGTN کے مطابق گنگ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں روس کی بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے سے دستبرداری کے بارے میں بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ اناج سمجھوتہ عالمی غذائی رسد  کے تحفظ اور منڈی میں استحکام کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے لہٰذا  ہم روس سے اناج اور کھاد کی برآمدات جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

گنگ نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک اپنے جائز اندیشوں کو رفع کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے متعلقہ شعبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملوں کے عالمی غذائی قیمتوں پر اثرات میں کمی کے لئے اقوام متحدہ، روس، ترکیہ اور یوکرین  نے 22 جولائی 2022 کو استنبول میں منعقدہ تقریب میں بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے پر دستخط کئے تھے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے سمجھوتے کی میعاد پوری ہونے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ "اناج راہداری سمجھوتہ عملی طور پر اختتام پذیر ہو گیا اور روک دیا گیا ہے۔ جیسے ہی سمجھوتے کی شرائط کا اطلاق کیا جاتا ہے روس سمجھوتے  کی طرف واپس لوٹ آئے گا۔ سمجھوتے کے روس سے متعلقہ حصّے پر عمل کیا جانا ضروری ہے"۔



متعللقہ خبریں