جنوبی کوریا اور نیٹو  ایک نیا اتحاد  بنانے پر متفق ہو گئے

جنوبی کوریا کے صدر یون سک۔ ییول اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ کے درمیان، 11 مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے، ایک نیا اتحاد بنانے  کے موضوع پر سمجھوتہ طے پا گیا ہے: یونہاپ

2010251
جنوبی کوریا اور نیٹو  ایک نیا اتحاد  بنانے پر متفق ہو گئے

جنوبی کوریا اور نیٹو  ایک نیا اتحاد  بنانے پر متفق ہو گئے ہیں۔

یونہاپ کی خبر کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر یون سک۔ ییول  اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ کے درمیان،  دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اور سائبر دفاع سمیت 11 مختلف شعبوں میں تعاون کےلئے  ایک نیا اتحاد بنانے  کے موضوع پر سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔

خبر کے مطابق جنوبی کوریا صدارتی دفتر نے جاری کردہ بیان میں لتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیوس  میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران صدر یون اور سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ  کے درمیان ملاقات  کا اعلان کیا ہے۔

صدارتی دفتر نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یون اور اسٹالٹن برگ نے باہمی تعاون کو اتحاد کی سطح پر لانے کے لئے انسدادِ دہشت گردی ، سائبر سکیورٹی اور جوہری  اسلحے کے سدّباب سمیت 11 مختلف شعبوں  میں تعاون کے فروغ کے لئے ایک نئے اتحاد   کی تشکیل کا سمجھوتہ طے کیا ہے۔

بیان کے مطابق تعاون کے فروغ سے جنوبی کوریا ،نیٹو کی انسدادِ دہشت گردی مشقوں میں شامل ہو سکے گا اور نیٹو کے ساتھ مشاورتی یونٹ  قائم کر سکے گا۔علاوہ ازیں انڈو۔پیسیفک  علاقے میں سکیورٹی  کے فروغ کے لئے جاپان، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور نیٹو کے ساتھ ہمیشہ سے کہیں زیادہ  تعاون کیا جا سکے گا۔

مزید کہا گیا ہے کہ سمجھوتے کے ذریعے نیٹو اور جنوبی  کوریا کے درمیان سیاسی و عسکری مشاورت کی جا ئے گی ، اعلیٰ سطحی اجلاس کئے جائیں گے اور جدید ٹیکنالوجی اور سائبر دفاع کے بارے میں نیٹو مذاکرات میں جنوبی کوریا  کی فعال شرکت  کو یقینی بنایا جائے گا۔

بیان میں، بین الاقوامی برادری کی طرف سے، شمالی کوریا  کی غیر قانونی جوہری کاروائیوں اور میزائل تجربوں کے لئے، ایک ٹھوس جواب  کی ضرورت پر زور دیا گیا اور نیٹو سے جنوبی کوریا کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

 بیان کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ نے بھی کہا ہے کہ جنوبی کوریا نیٹو کا ایک اہم اتحادی ہے  اور ہم، کوریا جزیرہ نما میں قیامِ امن و استحکام کے لئے،   سیول حکومت   کی کوششوں  کی حمایت کرتے ہیں۔



متعللقہ خبریں