ایران میں طالبات کو حجاب کرنے کے حق میں مظاہرے
پردے کے قانون پر عمل نہ کرنے والی طالبات تعلیمی خدمات سے مستفید نہیں ہو سکیں گی
ایران میں جامعات اور مڈل اسکولوں میں لازمی حجاب کے اصول پر عمل نہ کرنے والی طالبات تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق وزارت سائنس، تحقیق اور ٹیکنالوجی جس سے اعلیٰ تعلیمی ادارے منسلک ہیں اور وزارت تعلیم نے اس موضوع پر الگ الگ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
دونوں وزارتوں کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پردے کے قانون پر عمل نہ کرنے والی طالبات تعلیمی خدمات سے مستفید نہیں ہو سکیں گی۔
دریں اثنا، مازندران صوبے میں درجنوں افراد نے سر پر اسکارف پہننے کے لازمی اصول کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے جلوس نکالا۔
انتخاب نیوز سائٹ نے صوبہ مازندران کے شہر رامسر میں منعقد ہونے والے احتجاج کی فوٹیج شائع کی تاکہ ان لوگوں کے خلاف ردعمل ظاہر کیا جا سکے جو سر پر اسکارف کے قوانین کی پابندی نہیں کرتے ۔
مظاہرین نے "آئیے لاتعلق نہ بنیں " اور "ہم سب ذمہ دار ہیں" کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرین، جنہوں نے شہر میں حجاب کی تعمیل نہ کرنے والے لوگوں کے بارے میں شکایت کی، نے مازندران ریاست کے گورنر محمد حسین پور کے خلاف ردعمل کا بھی مظاہرہ کیا۔
یاد رہے کہ ایران میں گزشتہ سال ستمبر میں اس وقت ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جب اخلاق پولیس کی حراست میں لی جانے والی 22 سالہ مہسا امینی نامی خاتون ہلاک ہو گئی تھی۔
متعللقہ خبریں
افغانستان، سیلاب سے کم از کم افراد لقمہ اجل
ملک کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب آیا