حجاب کے لازمی اصولوں کی مکمل پابندی ہماری دینی فریضہ ہے، آیت اللہ علی خامنہ ای

"حالیہ واقعات میں، دشمن کی امید تھی کہ وہ خواتین جو سر کے اسکارف کے اصول کی صحیح طریقے سے  پابندی نہیں کرتیں وہ سر سے اسکارف کو مکمل طور پر اتار دیں گی، لیکن ایسا نہیں ہوا جیسا کہ وہ چاہتے تھے۔"

1928057
حجاب کے لازمی اصولوں کی مکمل پابندی ہماری دینی فریضہ ہے، آیت اللہ علی خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا کہ جو خواتین ملک میں حجاب کے لازمی اصولوں کی مکمل پابندی نہیں کرتی ہیں ان پر بغاوت  اور حکومت کی مخالفت کا الزام نہیں لگایا جانا چاہیے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق علی خامنہ ای نے ملک میں حضرت فاطمہ کے جنم دن کے موقع پر دارالحکومت تہران میں اپنی رہائش گاہ پر خواتین کے ایک گروپ سے ملاقات کی جسے ملک میں "مدر ڈے" کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اجلاس کے بعد اپنی تقریر میں، خامنہ ای نے ان مظاہروں کا حوالہ دیا جو ستمبر میں ایک نوجوان خاتون کی  ہلاکت کے بعد  ملک بھر  میں چھڑ گئے تھے۔

"حالیہ واقعات میں، دشمن کی امید تھی کہ وہ خواتین جو سر کے اسکارف کے اصول کی صحیح طریقے سے  پابندی نہیں کرتیں وہ سر سے اسکارف کو مکمل طور پر اتار دیں گی، لیکن ایسا نہیں ہوا جیسا کہ وہ چاہتے تھے۔"

اسکارف ایک مذہبی  مجبوری ہونے پر زور دینے والے خامنہ ای نے کہا کہ ""لہٰذا اس میں کوئی شک نہیں کہ حجاب فرض ہے، ہر کسی کو اس کے بارے میں  شعور رکھنا چاہیے۔ بلاشبہ یہ ایک مذہبی فریضہ ہے جس پر عمل کرنا ضروری ہے، لیکن جو لوگ حجاب کے اصول پر پوری طرح عمل نہیں کرتے، ان پر کبھی بھی غیر مذہبی اور مخالف ہونے کا الزام نہیں لگانا چاہیے۔  حجاب کو زیادہ  اہمیت نہ دینےو الی بھی  ہماری اپنی بیٹیاں ہیں۔"

یاد رہے کہ 13 ستمبر 2022 کو دارالحکومت تہران ارشاد گشتی اہلکاروں کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے کے بعد بیماری کے باعث اسپتال منتقل کی جانے والی  22 سالہ مہسا امینی کی 16 ستمبر کو  موت ہو گئی تھی ۔ جس سے ملک گیر مظاہرے چھڑ گئے تھے  اور مظاہروں کے دوران سینکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے  ہیں۔



متعللقہ خبریں