بھارت: حجاب پر پابندی کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاجی مظاہرے، اسکول بند کر دئیے گئے

صوبہ کرناٹک میں حجاب کی ممانعت کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے علاقے میں تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے

1775917
بھارت: حجاب پر پابندی کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاجی مظاہرے، اسکول بند کر دئیے گئے

بھارت کے جنوبی صوبے کرناٹک میں حجاب کی ممانعت کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے علاقے میں تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے ہیں۔

صوبہ کرناٹک میں ایک اور سرکاری تعلیمی ادارے میں حجاب اوڑھنے والی مسلمان طالبات پر کمرہ جماعت میں داخلے کی پابندی کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  بسواراج بومائی نے صوبے کے تمام ہائی اسکولوں میں 3 دن کے لئے چھٹی کا اعلان کیا اور تحمل کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ صوبے میں 7 فروری کو سرکاری ہائی اسکولوں میں حجاب اوڑھنے والی مسلمان طالبات پر کمرہ جماعت میں داخلے کی پابندی لگا دی گئی اور انہیں الگ کلاس میں رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یکم جنوری کو گورنمنٹ اڈوپی گرلز ہائی اسکول میں، با حجاب مسلمان طالبات کے کمرہ جماعت میں بیٹھنے کے بعد صوبے بھر میں ایک طویل عرصے سے نافذ حجاب کی پابندی پر تنقید شروع ہو گئی تھی۔

صوبہ کرناٹک کے دیگر اسکولوں میں بھی مسلمان طالبات کے حجاب کے ساتھ کمرہ جماعت میں بیٹھنے کے بعد ہندو طالبعلموں نے ردعمل کا اظہار کیا اور زعفرانی شالیں اوڑھنا شروع کر دی تھیں۔

اڈوپی تعلیمی اداروں کے منتظمین، سرکاری حکام، طالبات اور والدین کے درمیان 19 جنوری کو منعقدہ اجلاس بے نتیجہ رہنے کے بعد 5 طالبات نے اسکول کے باہر احتجاجی مظاہرے شروع کر دئیے تھے۔

صوبائی حکومت نے 26 جنوری کو ماہرین کا پینل قائم کیا اور پینل کی آراء موصول ہونے تک طالبات پر یونیفارم کی پابندی اور اسکول میں حجاب کے بغیر داخلے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تاہم حجاب اوڑھنے والی طالبات نے 31 جنوری کو کرناٹک ہائی کورٹ میں اپیل درج کروائی اور کہا تھا کہ حجاب بھارتی آئین کا انہیں دیا گیا بنیادی حق ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں