ہندوستان، زرعی قانون کی منسوخی کے اعلان کے باوجود کسانوں کے مظاہرے جاری

کسان گروپ حکومت سے بنیادی فصلوں کی کم از کم قیمتوں کی ضمانت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں

1737064
ہندوستان، زرعی قانون کی منسوخی کے اعلان کے باوجود کسانوں کے مظاہرے جاری

بھارت میں کسان کاشتکاری کے متنازعہ نئے قوانین کو منسوخ کیے جانے  کے اعلان کے باوجود احتجاجی مظاہرے  جاری رکھیں گے۔

بی این این بلومبرگ کی خبر کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے اعلان کے باوجود کسان اپنے اقدامات جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

کسانوں کی یونین کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے وعدے کے باوجود، کسان اپنی فصلوں کی قیمت کی ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھیں گے۔

مرکزی سکریٹری وجو کرشنن نے معلومات کا اشتراک کیا کہ کسان گروپ حکومت سے بنیادی فصلوں کی کم از کم قیمتوں کی ضمانت دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ستمبر 2020 میں، ہندوستانی حکومت نے 3 ضابطے نافذ کیے تھے جو زرعی شعبے میں لبرلائزیشن لائے اور بنیادی قیمت اور تعاون لازمی خریداری کی پالیسیوں کو ختم کرتے تھے۔

کسانوں نے دلیل دی کہ نئے زرعی قوانین سے ان کی کمائی کم ہو جائے گی، خریدار فرموں کو زیادہ ممنافع ملے گا اور وہ آخر کار بے زمین ہو جائیں گے۔

اس قانون کے نفاذ کے بعد ، کسانوں نے پنجاب اور ہریانہ سے دارالحکومت نئی دہلی جاتے ہوئے احتجاجی کارروائیاں کیں۔

احتجاج کے دوران پولیس اور کسانوں کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپیں ہوتی رہیں۔



متعللقہ خبریں