آگ کی وجہ سے ویکسین کی تیاری کے منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں
حکام کے مطابق آگ نے ویکسین ڈپووں کو متاثر نہیں کیا، مقامی ذرائع ابلاغ میں لیبارٹری یونیفارم کے ساتھ عمارت سے باہر نکلتے عملے کے ویڈیو مناظر
بھارت میں دنیا کےسب سے بڑے ویکسین مینوفیکچرر سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا کی تنصیب میں آگ پر قابو پانے کے لئے فائر بریگیڈ کی ٹیمیں کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آگ بھارت کے صوبہ مہاراشٹرا کے شہر پونا میں کمپنی کی زیرِ تعمیر تنصیب میں لگی ہے اور حکام کے مطابق آگ نے ویکسین ڈپووں کو متاثر نہیں کیا۔
تاہم مقامی ذرائع ابلاغ میں عمارت سے اٹھتے دھوئیں کے بادلوں اور لیبارٹری یونیفارم کے ساتھ عمارت سے باہر نکلتے عملے کے ویڈیو مناظر دکھائے گئے ہیں۔
آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہے لیکن اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ کی وجہ سےآنے والے دنوں میں انسٹیٹیوٹ کے ویکسین تیار کرنے کے منصوبوں پر پانی پھِر سکتا ہے۔
فائر بریگیڈ کی ٹیموں کے مطابق آگ سے 3 افراد کو صحیح سلامت نکال لیا گیا ہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کمپنی کے منتظم اعلیٰ آدار پونا والا نے جای کردہ بیان میں کہا ہے کہ" اہم بات یہ ہے کہ آگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی شدید زخمی ہوا ہے"۔
واضح رہے کہ سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین آسٹرازینکا کی ایک بلین خوراکیں تیار کرنے کے لئے سمجھوتہ کیا تھا۔
پونا والا نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ہمارا ہدف سال 2021 کے آخر تک انسٹیٹیوٹ کی پیداواری صلاحیت کو ڈیڑھ بلین ویکسین خوراکوں سے بڑھا کر اڑھائی بلین خوراکیں کرنا ہے۔
متعللقہ خبریں
بھارت کا کرسٹل 2 میز بیلسٹک میزائل کا تجربہ
درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے تجربے نے اس کی آپریشنل صلاحیت کو ثابت کردیا ہے