افغانستان میں سال 2015 سے ابتک 40 ہزار افراد دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں، صدر غنی

ہم  افغان عوام  کو ماضی کے تاریک ایام کی جانب  نہیں دھکیلنا چاہتے

1561407
افغانستان میں سال 2015 سے ابتک 40 ہزار افراد دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں، صدر غنی

افغان صدر اشرف  غنی  کا کہنا ہے کہ سال 2015 سے ابتک  ملک بھر میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک   ہوئے ہیں۔

غنی نے 9 جنوری کو امریکی سی این این ٹیلی ویژن  سے انٹرویو میں  بتایا ہے کہ جب سے وہ بر سر اقتدار آئے ہیں ملک بھر میں پر تشدد واقعات میں 40 ہزار سے زائد شہری اور سیکورٹی اہلکار موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نیٹو کے ماتحت  فرائض سر انجام دینےو الے 98 امریکی فوجی بھی اس  عرصے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

طالبان   اور افغان وفد کے درمیان قطری دارالحکومت دوہا میں جاری امن مذاکرات  کا ذکر کرنے والے غنی نے بتایا کہ ہم  افغان عوام  کو ماضی کے تاریک ایام کی جانب  نہیں دھکیلنا چاہتے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں 40 برسو ں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان کے ساتھ  طے پانے والے کسی ممکنہ معاہدے کی عالمی برادری اور علاقائی ممالک کو ضمانت دینی ہوگی۔

ہم موجودہ پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہر کسی کے مساوی فاصلے پر ہونے والے امن کے خواہاں ہیں۔

 



متعللقہ خبریں