روس سے جنگ چھڑنے پر کوئی بھی ملک یوکیرین کے دفاع کو نہیں دوڑے گا، یوکیرنی صدر

اگر  نیٹو یوکرین  کے ساتھ اتحاد کرتا  ہے تو اسے  یوکرین کا دفاع کرنا پڑے گا

1770129
روس سے جنگ  چھڑنے پر کوئی بھی ملک یوکیرین کے دفاع کو نہیں دوڑے گا، یوکیرنی صدر

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ  "روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے امکان کے بارے میں بات کرتے وقت ہمیں  محتاط رہنا چاہیے۔ہم اس افراتفری کے  حق میں نہیں۔"

ولادیمیر زیلنسکی نے دارالحکومت کیف میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔

زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ جنگ ​​کی صورت میں کوئی بھی ملک یوکرین کے دفاع کے لیے اپنی فوج نہیں بھیجے گا۔

جنگ ہوئی تو کس ملک کی فوج ہماری حفاظت کے لیے تیار ہے؟ ایسا نہیں ہو گا۔ یہ نیٹو کے لیے انتہائی خوف کن ہے۔ اگر  نیٹو یوکرین  کے ساتھ اتحاد کرتا  ہے تو اسے  یوکرین کا دفاع کرنا پڑے گا جو کہ  نیٹو کے سنگین چیلنجز کا مفہوم رکھے گا۔ کچھ یورپی ممالک یوکرین کو نیٹو میں شامل نہ کرکے خطرہ مول نہ لینے پر انحصار کرتے ہیں۔ لیکن اگر اب ہمہ گیر جنگ شروع ہوتی ہے تو یہ بعض  نیٹو ممالک کی سرحدوں پر ہوگی۔

زیلنسکی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے امکان کے بارے میں مغربی ممالک میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی گئی ہے۔"یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کی بات کرتے وقت انتہائی احتیاط برتنی چاہیے۔ انگلینڈ، جرمنی، فرانس اور لتھوانیا میں پریس یہ تاثر دیتا ہے کہ جنگ ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ ہمیں گھبرا نے کی ضرورت نہیں۔‘‘

ولادیمیر زیلنسکی نے یہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ جنگ ہوگی یا نہیں۔

"جنگ چھڑ سکتی ہے۔ اگر مکمل جنگ ہو گی تو یہ جنگ صرف یوکرین کے ساتھ یا صرف ہماری ریاست کی سرزمین پر نہیں ہوگی۔ یہ ایک ہائبرڈ جنگ ہوگی جس میں معلومات اور سائبر حملے شامل ہوں گے۔‘‘

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یوکرین ہر قسم کے حالات کے لیے تیار ہے، زیلینسکی نے کہا کہ "ہم ہر ممکنہ طریقے سے تیاری کر رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں  کہ فوجی تیاری اور سفارت کاری کا اطلاق خاموشی سے ہونا چاہیے۔ ہم امکانی خطرات کے لیے تیاری کر رہے ہیں، لیکن ہم موجودہ حالات کے  حقائق سے بھی آگاہ ہیں۔‘‘

یوکرائنی رہنما نے روسی صدر ولادیمیر پوتن  سے ہر طرح کے فارمیٹ  پر ملاقات کے لیے اپنےارادے  کا اظہار کیا۔

"پوتن مجھے سوچی میں کیوں مدعو کر رہے ہیں؟ کیا میں سکی کروں گا؟ پھر اوڈیسا میں ملتے ہیں، ہم سمندر میں جائیں گے. میں پوتن سے ملنے سے نہیں ڈرتا، یہ دو طرفہ ہو یا کوئی بھی فارمیٹ، میں تیار ہوں۔"



متعللقہ خبریں