انگلینڈ: دوا ساز کمپنیوں کے ویکسین پیٹنٹ حقوق کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

علامتی تقریب جنازہ میں سیاہ لباس میں ملبوس مظاہرین نے "ابھی اور کتنی اموات ہوں گی" اور "ویکسین کی ذخیرہ اندوزی بند کریں" کی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے

1718828
انگلینڈ: دوا ساز کمپنیوں کے ویکسین پیٹنٹ حقوق کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

انگلینڈ کے دارالحکومت لندن میں ویکسین پیٹنٹ حقوق کو محفوظ رکھنے والی دوا ساز کمپنیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین پارلیمنٹ اسکوائر میں جمع ہوئے اور وزارت اعظمیٰ آفس 10 کی طرف مارچ کی۔ انہوں نے علامتی تابوت اٹھا رکھے تھے جن پر "دوا ساز کمپنیوں کا لالچ انسانوں کو مار رہا ہے" اور "ویکسین کے حق ایجاد کو ختم کریں" کے نعرے درج تھے۔

"کووِڈ۔19: یومِ شرمندگی " کے نام سے کئے گئے اس احتجاجی مظاہرے میں حکومت سے ویکسین سندِ ایجاد کے معاملے میں اپنے روّیے میں تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا گیا۔

علامتی تقریب جنازہ میں سیاہ لباس میں ملبوس مظاہرین نے "ابھی اور کتنی اموات ہوں گی" اور "ویکسین کی ذخیرہ اندوزی بند کریں" کی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

مظاہرے میں شریک ایکٹیوسٹ ساشا فٹزپیٹرک نے مظاہرے سے خطاب میں کہا ہے کہ جاری مہموں اور رائے عامہ کے دباو سے اس سے قبل دوا ساز کمپنیاں پیٹنٹ حقِ محفوظ سے دستبردار ہوئی تھی جس کے نتیجے میں انسانوں کی موزوں قیمت پر ادویات تک رسائی ممکن ہوئی تھی۔

ساشا نے کہا ہے کہ اسی مقصد کے ساتھ آج ہم دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ یہ ہم سب کے لئے زندگی موت کا سوال ہے ۔ اس معاملے میں ہم سب باہم متحد ہیں اور اس وقت ہمیں مسئلے کے ایک ایسے حل کی ضرورت ہے کہ جو سب  کی کووِڈ۔19 ویکسین، کووِڈ ٹیسٹ اور علاج تک مساوی رسائی کو یقینی بنا سکے۔ 



متعللقہ خبریں