انگلینڈ نے آکسفورڈ۔آسٹرازینیکا ویکسین لگانا بند کر دی

30 سال سے کم عمر افراد کو آکسفورڈ۔آسٹرازینیکا ویکسین نہیں لگائی جائے گی: انگلینڈ

1617125
انگلینڈ نے آکسفورڈ۔آسٹرازینیکا ویکسین لگانا بند کر دی

انگلینڈ میں 30 سال سے کم عمر افراد کو آکسفورڈ۔آسٹرازینیکا ویکسین نہیں لگائی جائے گی۔

ادویات اور مصنوعات صحت کی مانیٹرنگ کے ادارے MHRA کے جاری کردہ  بیان کے مطابق آکسفورڈ ۔آسٹرازینیکا ویکسین پیچیدہ بیماریوں کے سدباب کے لئے تاحال مفید ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ 31 مارچ تک اس ویکسین کی وجہ سے خون جمنے کے 79 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ بلڈ کلاٹنگ کے ان 79 مریضوں میں سے 19 کی اموات واقع ہو گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس چیز کا تعین نہیں کیا جا سکا کہ کونسا عنصر خون میں لوتھڑے بننے کا سبب بن رہا ہے۔

بلڈ کلاٹنگ کے مریضوں  میں 18 سے 79 سال کے درمیان مختلف عمروں سے 51 عورتیں اور 28 مرد شامل ہیں۔ ہلاک ہونے والے 19 افراد میں سے 3 کی عمر 30 سال سے کم بتائی گئی ہے۔

19 اموات میں سے 14 اموات دماغ میں اور 5  رگوں میں خون جمنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

MHRAکے بیان کے بعد ویکسین کمیٹی نے جاری کردہ اعلان میں کہا ہے کہ نوجوانوں میں خون جمنے کے واقعات کی وجہ سے 30 سال سے کم عمر افراد کو اب سے بعد فائزر یا پھر ماڈرنا  کی ویکسینیں لگائی جائیں گی۔ تاہم آکسفورڈ ۔آسٹرازینیکا کی پہلی خوراک لگوانے والے دوسری خوراک بھی لگوا سکیں گے۔

واضح رہے کہ انگلینڈ میں 20 ملین سے زائد افراد کو آسٹرازینیکا  ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ بعض یورپی ممالک نے خون جمنے کی وجہ سے آسٹرازینیکا کا استعمال روک دیا ہے یا پھر عمر کے مطابق ویکسین کی حد بندی کر دی ہے۔



متعللقہ خبریں