کیونکہ۔17

ایک گھنٹہ 60 منٹ کا ہے کیونکہ۔۔۔۔

2130606
کیونکہ۔17

آج کا ہمارا سوال ہے کہ "ایک گھنٹہ 60 منٹ کا ہے کیونکہ۔۔۔۔" جی ہاں ٹھیک سمجھے آپ آج  ہم وقت کی تقسیم پر بات کریں گے۔ یعنی آج ہم صرف 5 منٹ کو اس موضوع   پر بات کرنے کے لئے استعمال کریں گے کہ آخر ایک گھنٹہ 60 منٹ پر ہی کیوں مشتمل ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایک گھنٹے کا دورانیہ 100 منٹ کا یا پھر 20 منٹ کا نہیں تو 60 منٹ کا ہی کیوں ہے۔ اسی سے منسلک ایک اور سوال کہ ایک دن کا دورانیہ آخر 24 گھنٹے کا ہی کیوں ہے؟

 

ہماری دنیا اپنے محور کے گرد ایک چکر ایک دن میں پورا کرتی اور سورج کے گرد ایک چکر ایک سال میں پورا کرتی ہے۔ یہ اکائیاں  ہماری کہکشاں کے لئے مستقل  اکائیاں ہیں لیکن ہر سیاّرے کے معاملے میں ان میں ردّوبدل ہوتا رہتا ہے۔ مثال کے طور پر "سیارہ مشتری" سورج کے گرد ایک چکر کو دنیا کے پیمائشی پیمانے کے مطابق 4 ہزار 330 دن میں پورا کرتا ہے۔ یعنی دن اور سال  کے تصّور انسانی شعور سے آزاد  ایک کائناتی شواہد ہیں۔

 

اگر کائناتی شواہد انسانی تقسیم سے آزاد ہیں تو پھر مہینے ، ہفتے اور گھنٹے کیا ہیں؟ اصل میں وقت کی یہ اکائیاں انسانی تہذیب کی دریافت ہیں۔ زراعت کی دریافت کے ساتھ ابنِ آدم نے آبادیاتی زندگی کا آغاز کیا اور اس طرح اس کے کھانے پینے اور رہنے سہنے جیسی بنیادی ضروریات زیادہ سہولت سے پوری ہونا شروع ہو گئیں۔ قدیم دور میں میزوپوٹیمیا اور مصر میں مقیم انسانوں نے کبھی تو اپنی روز مرّہ ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اور کبھی صرف تجسس کی وجہ سے اس ریاضی کی بنیاد رکھی جسے آج ہم استعمال کر رہے ہیں۔

 

تقریباً دو ہزار تین سو سال قدیم یونان میں دنیا کے طول کی پیمائش کی گئی اور اس طرح وقت کی پیمائش کا ایک اہم مرحلہ طے ہو گیا۔ اس دور میں بابل تہذیب کی گنتی 60 تک تھی اور یہی60 کی گنتی والا  نظام معاشرے میں مرّوج تھا لہٰذا اس اندازے  کے مطابق 60 میں تقسیم کر کے زمین کے گرد خط کھینچے گئے ہیں۔ ان دائروں کے اندرونی زاویے 360 درجے کے ہونے کی وجہ سے ایک دائروی خط360 درجے کا، ایک سال 360 دن، ایک گھنٹہ 60 منٹ، ایک منٹ 60 لمحات  کے برابر قبول کیا جاتا ہے۔60 کا عدد30،20،15،12،10،6،5،4،2 کے ساتھ مکمل تقسیم ہو جانے کی وجہ سے حساب میں ایک بڑی آسانی پیدا کرتا ہے۔

 

روزمرّہ زندگی میں اگرچہ میٹرک نظام اور وقت کی پیمائش کے لئے اعشاری نظام کا استعمال زیادہ عام ہے لیکن گھنٹوں کا 60 منٹوں اور منٹ کا 60 سیکنڈوں پر مشتمل ہونا روایت پر مبنی اطلاق ہے۔ ہم آئندہ پروگراموں میں انسانی تاریخ میں بنائی جانے والی تقویموں یعنی  کیلنڈروں اور گھڑیوں کے نظاموں پر بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن آج کے پروگرام کا اختتام اپنے اس مخصوص جملے پر کرتے ہیں  کہ "ایک گھنٹہ 60 منٹ کا ہے کیونکہ دن کی تقسیم کرنے والے انسانی تاریخ کے اوّلین  داناوں  کی ترجیح 60 منٹ تھی"۔


ٹیگز: #کیونکہ

متعللقہ خبریں