اگر امریکہمسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہے تو ایسا ممکن ہے: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ان کے ایجنڈے پر سرفہرست ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ برصغیر کے ایک ارب40 کروڑ عوام کشمیر کے واحد تنازعہ کی وجہ سے یرغمال ہیں

1662464
اگر  امریکہمسئلہ کشمیر کو حل کرنا چاہے تو ایسا ممکن ہے: وزیراعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کے تنازعہ کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے ایک ارب 40 کروڑ عوام یرغمال بنے ہوئے ہیں، امریکہ اگر عزم و ارادہ کر لے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے، مغرب بھارتی فوج کے ہاتھوں ہزاروں کشمیریوں کی شہادت کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو نظرانداز کر رہا ہے،8 لاکھ بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کو 90 لاکھ کشمیری عوام کے لئے جیل بنا رکھا ہے، اسلامو فوبیا کی بڑی وجہ عالم اسلام اور مغربی معاشروں کے درمیان رابطوں کا فقدان ہے، پاکستان میں کورونا وباء کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سمارٹ لاک ڈائون بہترین فیصلہ تھا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہارپیر کو یہاں امریکی ٹی وی چینل کے پروگرام ” ایگزی اوس آن ا یچ بی او” کے ساتھ ایک انٹرویو میں کیا جس کے میزبان جوناتھن سوان تھے ۔

وزیراعظم عمران خان سے انٹرویو کرنے والے نے جب استفسار کیا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے مستقبل میں ملاقات کے موقع پر بات چیت کے دوران ان کی ترجیح کیا ہو گی تو وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ان کے ایجنڈے پر سرفہرست ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ برصغیر کے ایک ارب40 کروڑ عوام کشمیر کے واحد تنازعہ کی وجہ سے یرغمال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پر اس سلسلہ میں بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ دنیا کا ایک طاقتور ملک ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں جن میں کشمیری عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے استصواب رائے پر زور دیا گیا ہے، کے مطابق حل کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مغرب کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ہزاروں کشمیریوں کی نسل کشی کو نظر انداز کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی دنیا میں یہ بہت بڑا مسئلہ ہے کہ کشمیری عوام کو نظرانداز کیوں کیا جاتا ہے؟۔ وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی فوجیوں نے 90 لاکھ کشمیریوں کے لئے مقبوضہ کشمیرکو جیل بنا رکھاہے۔

 ہمسائیوں کی طرح رہیں گے۔ وزیراعظم نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے 5 اگست 2019ء کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات واپس لئے جانے تک بھارت کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ انہوں نے اقتدار میں آنے بعد بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر کے لئے کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی جماعت آر ایس ایس کی پالیسیوں سے متاثر ہے اور نازیز اور ہٹلر کو اپنا آئیڈیل سمجھتی ہے۔ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے حوالہ سے وزیراعظم نے زور دیا کہ اس سے قبل مسئلہ کا سیاسی حل ضروری ہے کیونکہ تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کا سیاسی حل، جس کے ذریعے طالبان اور دوسرے فریقین پر مشتمل اتحادی حکومت قائم ہو، کے بغیر امریکی افواج کے انخلا سے خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔



متعللقہ خبریں