اسرائیلی فوج نے رفح پر حملے کا پلان جنگی کابینہ میں پیش کر دیا

اسرائیلی فوج نے فلسطینی مہاجرین سے بھرے شہر 'رفح ' سے فلسطینی انخلاء اور شہر پر حملے کا پلان جنگی کابینہ میں پیش کر دیا

2107264
اسرائیلی فوج نے رفح پر حملے کا پلان جنگی کابینہ میں پیش کر دیا

اسرائیلی فوج نے فلسطینی مہاجرین سے بھرے شہر 'رفح ' سے فلسطینی انخلاء اور شہر پر حملے کا پلان جنگی کابینہ میں پیش کر دیا ہے۔

اسرائیل وزارت اعظمیٰ پریس دفتر کے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق فوج کا رفح پر حملے کا پلان کل شام جنگی کابینہ کو پیش کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  اسرائیلی فوج نے غزّہ کی پٹّی کے جھڑپوں والے علاقوں سے عوام کے انخلاء  اور آپریشن کا پلان عسکری کابینہ کو پیش کر دیا ہے۔

اگرچہ عوامی انخلاء  اور آپریشن کے علاقے کا نام ظاہر نہیں کیا گیا لیکن اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق  یہ علاقہ رفح ہے اور پلان کا ہدف  علاقے کو پناہ گزین  فلسطینیوں سے خالی کرنا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے 9 فروری کو اسرائیلی فوج سے مطالبہ کیا تھا کہ  رفح سے پناہ گزین فلسطینیوں کو نکالنے اور علاقے پر حملے کا پلان تیار کر کے جنگی کابینہ میں پیش کیا جائے۔

اسرائیلی حملوں سے قبل، غزّہ کے جنوبی اور مصر کے ساتھ سرحدی شہر رفح کی آبادی 2 لاکھ 80 ہزار تھی۔ 7 اکتوبر سے جاری حملوں کے بعد بے گھر پناہ گزینوں کی اکثریت نے رفح میں پناہ لے لی۔  پناہ گزینوں کی آمد سے علاقے کی آبادی 5 گنا اضافے کے ساتھ ڈیڑھ ملین تک پہنچ گئی ہے۔

مکانات کی ناکافی تعداد کی وجہ سے رفح  کے پناہ گزین فلسطینیوں کی اکثریت بوسیدہ خیموں پر مشتمل کیمپوں میں مقیم ہے۔

اسرائیلی فوج ایک تواتر سے رفح پر فضائی حملے کر رہی ہے۔ اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ اگر اسرائیل نے رفح پر حملے شروع کئے تو شہریوں کے لئے پناہ کی کوئی جگہ نہیں رہے گی۔

اس دوران اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے امریکی ٹیلی ویژن چینل سی بی ایس نیوز کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ طے پانے کی صورت میں رفح پر حملوں میں کچھ تاخیر ہو سکتی ہے لیکن حملہ پھر بھی کیا جائے گا۔ سمجھوتہ نہ ہو تو بھی حملہ کیا جائے گا اور کیا جانا چاہیے"۔



متعللقہ خبریں