اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تمام کراسنگ اور غزہ کی پٹی کے سرحدی دروازے بند کردیے

فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی ’آپریشنز‘ کے کوآرڈینیٹر گاسان الیان کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودیہ اور سامریہ (مغربی کنارے کو یہودیوں کا دیا ہوا نام) اور غزہ کے ساتھ سرحدی دروازے بند کردیے گئے ہیں

2043893
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تمام کراسنگ اور غزہ کی پٹی کے سرحدی دروازے  بند کردیے

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تمام کراسنگ اور غزہ کی پٹی کے سرحدی دروازے "فیسٹیول آف ٹیبرنیکلز" کی وجہ سے بند کر نے کا اعلان کیا ہے۔

فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی ’آپریشنز‘ کے کوآرڈینیٹر گاسان الیان کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودیہ اور سامریہ (مغربی کنارے کو یہودیوں کا دیا ہوا نام) اور غزہ کے ساتھ سرحدی دروازے بند کردیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  کراسنگ جمعرات کی آدھی رات سے 30 ستمبر کی آدھی رات تک بند رہے گی اور 48 گھنٹے کی بندش کے دوران داخلے اور باہر نکلنے کی اجازت صرف انسانی اور صحت سے متعلق غیر معمولی معاملات میں دی جائے گی۔

اس سال 29 ستمبر سے 6 اکتوبر کے درمیان منائی جانے والی اس تعطیل کو ان اسرائیلیوں کی یاد میں "سکوت" (خیمہ، خیمے) کہا جاتا ہے جو حضرت موسیٰ کے ساتھ مصر سے نکلے اور شاخوں سے بنائے گئے خیموں میں زندگی بسر کرتے تھے ۔

یہودیوں کے عقیدے کے مطابق، "فیسٹ آف سکوت " ان چالیس سالوں کی نمائندگی کرتا ہے جو بنی اسرائیل صحرا میں گھومتے رہےہیں۔



متعللقہ خبریں