ملیشیا نے اسرائیلی اور اسرائیل پرچم بردار بحری جہازوں پر اپنے پانیوں میں پابندی عائد کر دی
یہ پابندی فلسطین پر اسرائیل کے حملوں کا جواب ہے اور اس پر فی الفور عمل درآمد کیا جائے گا
ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے اعلان کیا کہ اسرائیلی پرچم بردار اور اس ملک سے تعلق رکھنے والے تمام بحری جہازوں کو فلسطینیوں کے خلاف "ظلم" کے جواز میں اس کی بندرگاہوں کے قریب آنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
انور نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندی فلسطین پر اسرائیل کے حملوں کا جواب ہے اور اس پر فی الفور عمل درآمد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ، سابق حکومت کے فیصلے کے ساتھ، اسرائیل میں مقیم کمپنیوں اور بحری جہازوں کو 2005 سے بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دی گئی تھی اب اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
انور نے کہا، "یہ پابندی اسرائیل کے فلسطینی عوام کے خلاف جاری قتل عام اور ظلم کا بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے اقدامات کا جواب ہے۔"
وزیر اعظم نے بتایا کہ اسرائیلی اور اسرائیلی پرچم بردار بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی شپنگ کمپنی ZIM کے تمام بحری جہاز، جنہیں 2002 سے داخلے کی اجازت دی گئی ہے، پر ملک کی بندرگاہوں پر غیر معینہ مدت کے لیے لنگر ڈالنے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور اسرائیل جانے والے تمام جہازوں پر ملائیشیا کی بندرگاہوں سے سامان لادنے پر پابندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ملیشیا ء کی تجارتی سرگرمیوں کو متاثر نہیں کرے گا۔
متعللقہ خبریں
افغانستان، سیلاب سے کم از کم افراد لقمہ اجل
ملک کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب آیا
بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں 35 کسانوں سمیت 74 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
حکام شہریوں کو آسمانی بجلی کے اثرات سے بچنے کے لیے آگاہی کرا رہے ہیں