"ایسٹر کا تہوار" پاپائے روم کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

روحانی پیشوا نے غزہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک بار پھر غزہ میں انسانی امداد تک رسائی کی ضمانت کے لیے  مطالبہ  کرتا ہوں، میں ایک بار پھر 7 اکتوبر کو اغوا کیے گئے مغویوں کی فوری رہائی اور غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں

2122747
"ایسٹر کا تہوار" پاپائے روم کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

کیتھولک  برادری  کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ میں انسانی امداد اور فوری جنگ بندی کی ضمانت دینے پر زور دیا۔

ایسٹر کے موقع پر جب عیسائیت میں یسوع مسیح کے آسمان پر زندہ اٹھائے جانے کا   جشن منایا جاتا ہے، پوپ نے ویٹیکن کے مشہور سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ایسٹر کی تقریب کا انعقاد کیا۔

روس کے دارالحکومت ماسکو میں 22 مارچ کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد وسیع حفاظتی اقدامات کے تحت منعقد ہونے والے اجتماع کے بعد پوپ نے چوک میں جمع ہونے والوں کو خوش آمدید کہا۔

اس کے بعد پوپ فرانسس نے اپنی روایتی تقریر کی کہ  جس میں انہوں نے سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے لاج سے عالمی معاملات پر اپنا ایسٹر پیغام پہنچایا۔

یہ کہتے ہوئے کہ میرے خیالات دنیا میں جاری کئی تنازعات کے متاثرین کے ساتھ ہیں، پوپ نے خواہش ظاہر کی کہ ایسٹر کا جذبہ خطے کے مصیبت زدہ لوگوں کے لیے امن لائے گا۔

پوپ فرانسس نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں کا احترام کرنے پر زور دیا اور کہا کہ  میں  روس اور یوکرین کے درمیان تمام قیدیوں کے عمومی تبادلے کی امید کرتا ہوں۔

کیتھولک کے روحانی پیشوا نے غزہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک بار پھر غزہ میں انسانی امداد تک رسائی کی ضمانت کے لیے  مطالبہ  کرتا ہوں، میں ایک بار پھر 7 اکتوبر کو اغوا کیے گئے مغویوں کی فوری رہائی اور غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں۔

پوپ فرانسس نے کہا کہ میں مغربی بلقان کے لیے ایک خاص سوچ کا اظہار کرتا ہوں، جہاں یورپی منصوبے میں انضمام کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں نسلی، ثقافتی اور فرقہ وارانہ اختلافات تقسیم کا باعث نہیں بننا چاہیے اس کے برعکس وہ پوری  دنیا کے لیے دولت کا ذریعہ بننا چاہیے۔

پوپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر بھی بات کی۔

میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں تاکہ وہ بین الاقوامی برادری کی حمایت سے بات چیت جاری رکھ سکیں، بے گھر ہونے والوں کی مدد کر سکیں، مختلف فرقوں کی عبادت گاہوں کا احترام کر سکیں اور جلد از جلد ایک حتمی امن معاہدے تک پہنچ سکیں۔

 



متعللقہ خبریں