امریکہ:جارج فلائیڈ کا مقدمہ انجام کو پہنچا،ڈیرک شاوین مجرم قرار

جیوری کی جانب سے دس گھنٹے کی سماعت کے بعد ڈیرک شاوین کو قتل سمیت تینوں الزامات میں قصوروارقراردیا گیا ہے جس کے بعد ڈیرک شاوین کوکمرہ عدالت سے ہی گرفتارکرلیا گیا۔

1625380
امریکہ:جارج فلائیڈ کا مقدمہ انجام کو پہنچا،ڈیرک شاوین مجرم قرار

افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے مقدمے کی 3 ہفتے کی سماعت کے بعد 12 رکنی جیوری نے سابق پولیس افسرڈیرک شاوین کوقتل کا مجرم قراردے دیا گیا۔ 

جیوری کی جانب سے دس گھنٹے کی سماعت کے بعد ڈیرک شاوین کو قتل سمیت تینوں الزامات میں قصوروارقراردیا گیا ہے جس کے بعد ڈیرک شاوین کوکمرہ عدالت سے ہی گرفتارکرلیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ ڈیرک شاوین کی ضمانت کی درخواست رد کردی گئی ہے اور امکان ہے کہ انہیں چالیس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

امریکی صدرجوبائیڈن نے جیوری کے اس فیصلے سے متعلق کہا کہ منظم نسل پرستی پوری قوم کی روح پرایک دھبہ ہے جب کہ جارج فلائیڈ کی موت دن  دہاڑے ایک قتل ہے ، انہوں نے اور نائب صدر کملا ہیرس نے جارج فلائیڈ کے اہل خانہ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا  ۔

 واضح رہے کہ گزشتہ  سال 25 مئی کی شام کوپولیس کو ایک دوکان سے فون آیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ ایک شخص جارج فلائیڈ نے جعلی 20 ڈالرکے نوٹ کے ساتھ ادائیگی کی ہے۔

پولیس اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کرانہیں پولیس گاڑی میں ڈالاجس سے وہ زمین پر گر پڑے اورانھوں نے پولیس کوبتایا کہ انھیں بند جگہ سے گھٹن اور گھبراہٹ ہوتی ہے کیونکہ وہ کلسٹروفوبک ہیں۔

جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ثابت ہوا تھا کہ سابق پولیس آفیسرڈیرک شاوین نے جارج فلائیڈ کی گردن پر8 منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس میں سے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائيڈ بے حرکت ہوگئے تھے۔

 



متعللقہ خبریں