فرانس میں فلسطین کے حق میں مظاہروں پر پابندی

فرانسیسی بی ایف ایم ٹی وی چینل کی خبر کے مطابق پولیس نے اولف رسٹیگر کو 13 اکتوبر کو اسٹراسبرگ میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے کے قریب سے حراست میں لے لیاتھا

2051913
فرانس میں فلسطین کے حق میں مظاہروں پر پابندی

 فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے کا اہتمام کرنے کی وجہ سے فلسطین کے لیے یہودی-عرب  کی ترجمان پیرین اولف رسٹیگر عدالت میں  پیش ہوں گی۔

فرانسیسی بی ایف ایم ٹی وی چینل کی خبر کے مطابق پولیس نے اولف رسٹیگر کو 13 اکتوبر کو اسٹراسبرگ میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے کے قریب سے حراست میں لے لیاتھا۔

اواخر ہفتہ تک حراست میں  رہنے والے 70 سالہ اولف رسٹیگر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اس تناظر میں، Olff-Rastegar جنوری 2024 میں "ممنوعہ مظاہرے کے انعقاد" کی بنیاد پر عدالت میں پیش ہوں گی ۔

پیرین اولف رسٹیگر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ مظاہرے میں شریک نہیں ہوئیں اور واقعے کے روز اپنے دوستوں کے ساتھ کافی پینے کے لیے احتجاج کے علاقے میں تھیں۔

Olff-Rastegar نے کہا ہے کہ  احتجاج کے دن بہت زیادہ پولیس موجود تھی، تو پولیس کے رویے کا قریب سے جائزہ لینے کے مقصد کے لیے وہاں موجود تھیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ تقریباً 22 سال سے فلسطین کے لیے لڑ رہی ہیں ، اولف رسٹیگر نے بتایا کہ انھیں پولیس سمیت کسی سے بھی کبھی کوئی مسئلہ نہیں  ہے۔

یہودی-عرب اور سٹیزن کمیونٹی برائے فلسطین کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ اولف-راستیگر نے سرکاری طور پر شو منسوخ کر دیا اور فلسطینی حامی مظاہرے میں شرکت نہیں کی۔

گورنر شپ نے 13 اکتوبر کو اسٹراسبرگ میں فلسطینیوں کے حامی مظاہرے پر پابندی لگا دی تھی۔

پابندی کے باوجود مظاہرے میں شریک 300 افراد میں سے 13 کو پولیس نے حراست میں لے لیا،  ان 13 افراد میں اولف-رسٹیگر بھی  شامل تھیں۔  



متعللقہ خبریں