شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو تسلیم کر لیا جانا چاہیے، برطانوی رکن پارلیمنٹ

"جزیرہ قبرص پر سرحد کے دونوں طرف مکمل طور پر کام کرنے والی حکومتیں اور جمہوری نظام موجود ہیں"

2019276
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو تسلیم کر لیا جانا چاہیے، برطانوی رکن پارلیمنٹ

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو تسلیم کرنے کے لیے برطانیہ کی طرف سے اہم تعاون حاصل ہوا۔

برطانوی ممبر پارلیمنٹ نائب سیمی ولسن نے اس بات پر زور دیا کہ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو دنیا بھر کی طرف سے تسلیم کیا جانا چاہیے۔

برطانوی سیاسی میگزین پولیٹیشون میں ایک کالم تحریر کرتے ہوئے سیمی ولسن  کا کہنا ہے  "جزیرہ قبرص پر سرحد کے دونوں طرف مکمل طور پر کام کرنے والی حکومتیں اور جمہوری نظام موجود ہیں"لہذا اقوام متحدہ کو شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو تسلیم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

 بیلفاسٹ معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جسے "گڈ فرائیڈے ایگریمنٹ" بھی کہا جاتا ہے، شمالی آئرلینڈ کے امن عمل کے دوران دستخط کیے گئے، برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کہا، "کوسوو کی آزادی کے بارے میں بین الاقوامی عدالت انصاف کا 2010 کا فیصلے کی روشنی میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو مزید قانونی  حیثیت فراہم کرنی چاہیے۔

قبرص میں  حل کو یونانی انتظامیہ کی طرف سے مسترد کیے جانے پر زور دینے والے ولسن نے  برطانیہ سے اس سلسلے میں قبرصی ترکوں اور یونانیوں کے درمیان  ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

 



متعللقہ خبریں