فرانس: روس بلیک میلنگ کرنا بند کرے

روس کا فیصلہ غذائی قلت  کو مزید  گھمبیر کر دے گا اور دنیا بھر کے کروڑوں بے بس اور کمزور انسانوں کو نقصان پہنچائے گا: امریکہ

2012781
فرانس: روس بلیک میلنگ کرنا بند کرے

روس کی طرف سے  اناج راہداری سمجھوتہ ختم کئے جانے پر عالمی ردعمل جاری ہے۔

جرمنی کے چانسلر اولاف  شولز نے کہا ہے کہ "یہ خبر، بحیثیت ایک ایسے ملک کے کہ جس کے ہمسائے پر جارحانہ شکل میں قبضہ کر لیا گیا ہو، ہمارے لئے بھی  اور  باقی دنیا کے لئے بھی ایک بُری خبر ہے"۔

انگلینڈ کے وزیر خارجہ جیمز کلیوری نے روس کی اناج سمجھوتے سے دستبرداری کی مذّمت کی اور کہا ہے کہ روس خوراک کو بطور اسلحہ استعمال کر رہا ہے۔

کلیوری نے روس سے اپیل کی ہے کہ اقوام متحدہ کی کوششوں سے طے کئے  گئے  اس سمجھوتے  میں دوبارہ سے شرکت کی جائے اور اناج کی بلا رکاوٹ برآمد کی اجازت دی جائے۔

فرانس وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس نے بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے کو منسوخ کر  کے یوکرین کی بندرگاہوں کو غیر قانونی محاصرے میں لے لیا ہے ۔ ہم روس سے اپیل کرتے ہیں کہ عالمی غذائی سلامتی کو ہاتھ میں لے کر بلیک میلنگ کرنا بند کرے اور طے شدہ سمجھوتے کی طرف واپس لوٹ آئے۔

امریکہ وائٹ ہاوس  کی قومی سلامتی کونسل کے منتظم برائے اسٹریٹجک اطلاعات 'جان کربی نے بھی روس کے فیصلے کو غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک قرار دیا ہے۔

کربی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ غذائی قلت  کو مزید  گھمبیر کر دے گا اور دنیا بھر کے کروڑوں بے بس اور کمزور انسانوں کو نقصان پہنچائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ یوکرینی بندرگاہوں کو محاصرے میں لینا اور اناج کی برآمد روکنا ایک عسکری جارحانہ اقدام ہے اور  اس کے تمام نتائج کا ذمہ دار روس ہو گا۔

کربی نے کہا ہے کہ ہم نے روس کے صدر ولادی میر پوتن سے اس فیصلے سے پیچھے ہٹنے کی اپیل کی ہے۔



متعللقہ خبریں