یورپی عدالت برائےانسانی حقوق کافرانس کی جیلوں میں گنجائش سےزیادہ افراد ٹھونسنے پرسزا دینے کا فیصلہ

یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے اعلان کردہ فیصلے کے مطابق، پیرس کے جنوب میں فریسنیس جیل میں تین سابق قیدیوں جنہیں 2016-2019 میں  جیل میں گنجائش سے زیادہ افرادرکھنے کا الزام  لگاتے ہوءَ مقدمہ دائر کیا تھا جو  انہوں نے جیت لیا ہے

2008304
یورپی عدالت برائےانسانی حقوق کافرانس کی جیلوں میں گنجائش سےزیادہ افراد ٹھونسنے پرسزا دینے کا فیصلہ

یورپی عدالت برائے انسانی حقوق (ای سی ایچ آر) نے فرانس  کے  جیلوں میں گنجائش سے زیادہ افراد کو  جیل میں ٹھونسنے  پر سزا سنائی ہے ۔

یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے اعلان کردہ فیصلے کے مطابق، پیرس کے جنوب میں فریسنیس جیل میں تین سابق قیدیوں جنہیں 2016-2019 میں  جیل میں گنجائش سے زیادہ افرادرکھنے کا الزام  لگاتے ہوءَ مقدمہ دائر کیا تھا جو  انہوں نے جیت لیا ہے۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ  2019 میں 197 فیصد  کی  شرح سے فُل  جیل میں 3 قیدیوں  جن میں دو فرانسیسی اور غیر ملکی  تھا   کو انسانی حقوق کے یورپی کنونشن (ای سی ایچ آر) کے آرٹیکل 3 اور 13 کی خلاف ورزی  کرتے ہوئے رکھا گیا تھا۔

مذکورہ بالا آرٹیکلز کی پہلی شق  کے مطابق  کسی کے ساتھ غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک نہیں کیا جا سکتاجبکہ دوسری شق میں ہر وہ فرد جس کے حقوق اور آزادیوں کو سلب کیا جا رہا ہو کو بے شک یہ خلاف ورزی  سرکاری حکام کی طرف سے ہی  کیوں نہ ہو کے خلاف  درخواست دینے کا حق دیا گیا ہے۔

ECHR، جس نے اس سے قبل فرانس کو 2020 میں اسی طرح کی صورتحال کے لیے ایک مختلف مقدمے میں سزا سنائی تھی، فرانسیسی ریاست کو اس بنیاد پر 3 مدعیان کو 46 ہزار یورو جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی  ہے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ مقامی سطح پر فیصلہ کیے بغیر  ECHR سے رجوع کرنا بھی غیر قانونی تھا۔

وزارت انصاف کے اعداد و شمار پر مبنی فرانسیسی پریس کی معلومات کے مطابق ملک کی جیلوں میں گنجائش   120 فیصد تک بڑھ گئی ہے اور ان جیلوں   15 ہزار قیدی گنجائش سے  زہاد ہیں۔



متعللقہ خبریں