سویڈن نے اپنے ملک میں نیٹو افواج کی عارضی تعیناتی کی اجازت دے دی
"روس ہمارے لیے ابھی بھی ایک خطرہ ہے۔ کسی بحران یا جنگ کی صورت میں ہمیں دیگر ممالک کے فوجی ذرائع کو سرعت سے ہمارے خطے میں لانا ہو گا
سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے اطلاع دی ہے کہ انہوں نے ملک میں نیٹو فوجیوں کی عارضی تعیناتی کی اجازت دے دی ہے۔
کرسٹرسن اور وزیر دفاع پال جونسن کی طرف سے Dagens Nyheter اخبار کے لیے قلم بند کردہ مشترکہ کالم میں کہا گیا ہے کہ روس ان کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے اورحکومتِ سویڈن نے ملکی افواج نے مستقبل کے مشترکہ آپریشنز کے امکانات کے لیے نیٹو کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر تیاریاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کالم میں لکھا گیا ہے کہ "روس ہمارے لیے ابھی بھی ایک خطرہ ہے۔ کسی بحران یا جنگ کی صورت میں ہمیں دیگر ممالک کے فوجی ذرائع کو سرعت سے ہمارے خطے میں لانا ہو گا۔ بطور حکومت ہم نے میثاق کا رکن بنے بغیر نیٹو کے دستوں کی ملک میں عبوری طور پر تعیناتی کی اجازت دے دی ہے۔
روس۔ یوکرین جنگ چھڑنے کے بعد فن لینڈ اور اس کے ہمسایہ ملک سویڈن نے سالہا سال سے جاری عسکری غیر جانبدار پالیسی کا خاتمہ کرتے ہوئے 18 مئی 2022 کو نیٹو رکنیت کی درخواست دی تھی۔
فن لینڈ ماہ اپریل میں نیٹو کا 31 واں رکن بن گیا تھا تو سویڈن کی رکنیت کے لیے ترکیہ اور ہنگری نے فی الحال یت کے لیے ترکیہ اور ہنگری نے فل منظوری نہیں دی۔