جرمن پولیس نے ہنور کی مسجد کی آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا

ریاست لوئر سیکسنی کی اسلامیپرچم تلے قائم   تنظیم شوری کے سربراہ ررجب  بلگن نے ٹویٹر پر کہا کہ ہنور کی سب سے بڑی مسجد کو مشتبہ آتش زنی کے حملے میں نشانہ بنایا گیا

1993342
جرمن پولیس نے ہنور کی مسجد کی آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا

جرمنی میں پولیس نے ہنور میں اسلامی کمیونٹی ملی گورش (IGMG) کی مرکیز مسجد کمپلیکس میں آگ لگنے کے بعد تحقیقات کا آغاز  کردیا ہے۔

ریاست لوئر سیکسنی کی اسلامیپرچم تلے قائم   تنظیم شوری کے سربراہ ررجب  بلگن نے ٹویٹر پر کہا کہ ہنور کی سب سے بڑی مسجد کو مشتبہ آتش زنی کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

بلگن نے اس بات پر زور دیا کہ یہ حملہ نسل پرستانہ آتشزنی کے 30 ویں سال میں ہوا تھا جس میں سولنگن میں ایک ترک خاندان کے 5 افراد ہلاک ہوئے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم  س واقعے کی مکمل کا تفصیلی جائزہ لینے  اور  عبادت گاہوں کی حفاظت کرنے کا مطالبہ کرتے ۔

ہنور پولیس کی جانب سے دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آگ پیر کی رات مسجد کمپلیکس میں واقع ریسٹورنٹ کے بیرونی حصے میں لگی تھی جسے پڑوسیوں نے بجھا دیا تھا۔

آگ سے کچھ کرسیاں، عمارت کے بیرونی حصے اور ایک کھڑکی کو نقصان پہنچا، مسجد کے اندر کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔

جبکہ گزشتہ سال جرمنی میں کم از کم 610 اسلامو فوبک جرائم ریکارڈ کیے گئے، 62 مساجد پر حملے کیے گئے اور اسلام مخالف تشدد کی وجہ سے کم از کم 39 افراد زخمی ہوئے۔



متعللقہ خبریں