برطانیہ: وزیر اعظم بورس جانس نے برسلز سے3 ماہ کی مہلت طلب کر لی

ایک نیا تعلق قائم کرنے کے لئے ہمارا اگلے مرحلے کو شروع کرنا اور بریگزٹ کو کسی نتیجے پر پہنچانا ضروری ہے: وزیر اعظم بورس جانس

1291128
برطانیہ: وزیر اعظم بورس جانس نے برسلز سے3 ماہ کی مہلت طلب کر لی

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانس نے 31 اکتوبر تک بریگزٹ کے وعدے کے باوجود برسلز سے3 ماہ کی مہلت طلب کر لی ہے۔

برگزٹ سمجھوتے کے پارلیمنٹ سے عدم منظوری کی صورت میں  19 اکتوبر رات 11 بجے تک یورپی یونین سے نئے التوا کی تاریخ طلب کرنے سے  متعلق قانون کی رُو سے بورس جانسن نے یورپی یونین کو مراسلہ تحریر کیا ہے۔

بریگزٹ کو 31 جولائی 2020 تک ملتوی کرنے سے متعلق مراسلے پر جانسن نے دستخط نہیں کئے۔

انہوں نے برسلز کو بھیجے گئے ایک اور مراسلے میں اس بات کی وضاحت کی ہے کہ نئے التوا کی سوچ آخر کیوں بُری سوچ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے اس پہلو سے متعلق اپنی آراء کو کھلے الفاظ میں بیان کر دیا ہے کہ ایک اور التوا برطانیہ اور یورپی یونین اتحادیوں  کے مفادات  اور ہمارے باہمی تعلقات  کو نقصان پہنچائے گا۔ اپنے باہمی دوستانہ تعلقات ، ہمسائیگی  اور مشترکہ طویل تاریخی بنیادوں پر ایک نیا تعلق قائم کرنے کے لئے ہمارا اگلے مرحلے کو شروع کرنا اور بریگزٹ کو کسی نتیجے پر پہنچانا ضروری ہے۔

یورپی یونین کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے بھی سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "التوا کی طلب موصول ہو گئی ہے۔ طلب کے جواب کے لئے میں یورپی یونین  رہنماوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز کروں گا"۔

واضح رہے کہ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ یورپی یونین کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے 31 اکتوبر تک پارلیمنٹ سے منظور ہونے کی صورت میں کسی نئے التوا کی ضرورت نہیں رہے گی۔ لیکن پارلیمنٹ کی طرف سے عدم منظوری کی صورت میں یا پھر یورپی یونین کی طرف سے التوا کی طلب رد ہونے کی صورت میں برطانیہ رواں مہینے کے آخر تک بلا سمجھوتہ یورپی یونین سے الگ ہو جائے گا۔



متعللقہ خبریں