صدر ایردوان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش  کردی

انہوں نے  کہا کہ  فضائی اور زمینی حملوں سے غزہ کی تباہی، مساجد پر بمباری، اور معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور عام شہریوں کی ہلاکتیں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں

2048496
صدر ایردوان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش  کردی

صدر ایردوان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش  کردی

صدر رجب طیب ایردوان مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے  کے بارے میں کہا ہے کہ اگر فریقین اس کی درخواست کریں تو  بحیثیت ترکیہ، ہم قیدیوں کے تبادلے سمیت تمام قسم کی ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد صدر ایردوان نے ملکی اور غیر ملکی ایجنڈے کے بارے میں جائزہ  پیش کیا۔

ایردوان نے خبردار کیا: "1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر، القدس  اس کا دارالحکومت اور جغرافیائی سالمیت کے بغیر خطے میں امن و سکون نہیں  ہوسکتا۔

ہم نے ہمیشہ کہا ہے اور کہتے رہیں گے کہ ہم اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں کسی بھی بے گناہ کا خون بہنے کی اجازت نہیں دیتے۔

صدر نے فریقین کو یہ بھی یاد دلایا کہ ’’جنگی آداب اور اخلاقیات‘‘  لا خِال رکھا جائے۔

انہوں نے  کہا کہ  فضائی اور زمینی حملوں سے غزہ کی تباہی، مساجد پر بمباری، اور معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور عام شہریوں کی ہلاکتیں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  منصفانہ امن کا کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ میں یہ بتانا چاہوں گا کہ اگر فریقین درخواست کریں تو  بحیثیت ترکیہ، ہم قیدیوں کے تبادلے سمیت کسی بھی قسم کی ثالثی کے لیے تیار ہیں۔  ہم اسرائیل سے کہتے ہیں کہ وہ فلسطینی زمینوں پر بمباری بند کرے اور فلسطینیوں کو اسرائیل میں شہری بستیوں پر ہراساں کرنا بند کرے۔

 انہوں نے کہا کہ "ہم انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی فراہمی کے لیے بھی ضروری تیاری کر رہے ہیں جس کی غزہ کے لوگوں کو ضرورت ہو گی۔

حماس کے عسکری ونگ، قاسم بریگیڈز نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل پر "اقصیٰ طوفان " کے نام سے ایک جامع حملہ کیا ہے۔ جب کہ غزہ سے اسرائیل کی طرف ہزاروں راکٹ فائر کیے گئے اور مسلح گروپ علاقے کی بستیوں میں داخل ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی تلواروں کا آپریشن شروع کیا ہے۔

بڑھتی ہوئی کشیدگی میں دونوں طرف سے سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔



متعللقہ خبریں