اقوام متحدہ امن فورس کی مداخلت پر ترکیہ کا شدید ردعمل

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی زمین میں زیرِ تعمیر شاہراہ میں اقوام متحدہ امن فورس کے فوجیوں کی عملی مداخلت ناقابل قبول ہے، ہم اس فعل کی شدت سے مذّمت کرتے ہیں: ترکیہ وزارت خارجہ

2026797
اقوام متحدہ امن فورس کی مداخلت پر ترکیہ کا شدید ردعمل

ترکیہ نے، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے علاقے میں زیرِ تعمیر  'پیلہ۔یعیت لر ' شاہراہ کی تعمیر میں اقوام متحدہ امن فورس کی مداخلت کی مذّمت کی ہے۔

ترکیہ وزارت خارجہ نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہاہے کہ "شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی زمین میں زیرِ تعمیر 'پیلہ۔یعیت لر' شاہراہ منصوبے میں اقوام متحدہ امن فورس کے فوجیوں کی عملی مداخلت ناقابل قبول ہے اور ہم اس فعل کی شدت سے مذّمت کرتے ہیں"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  وزارت خارجہ کے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان  اور ردعمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ یہ شاہراہ پیلہ گاوں کے مکینوں کو براہ راست رسل و رسائل کی سہولت کی فراہمی پر مبنی ایک انسانی منصوبہ ہے۔ پیلہ۔یعیت لر  شاہراہ کے بارے میں اقوام متحدہ کا پیش کردہ طرزِ عمل اور بعد ازاں جاری کردہ بیانات ، جزیرے میں موجود امن فورس  پر عائد غیر جانبدارانہ موقف سے ہم آہنگ نہیں ہیں"۔

مزید کہا گیا ہے کہ امن فورس نے ایک طرف ، نہایت سہولت سے شروع ہونے والے شاہراہ منصوبے کے بارے میں، تناو کو ہوا دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے  اور دوسری طرف فیلڈ میں پیش آنے والے واقعات میں خود کو مظلوم کی شکل میں پیش کیا ہے۔ اصل میں اقوام متحدہ سے جو توقعات ہیں وہ یہ کہ امن فورس جزیرے میں انسانی ضروریات کے حل میں کردار ادا کرے۔ لیکن اقوام متحدہ سالوں سے بفر زون میں جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی کاروائیوں  کو نظر انداز کر نے اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے عوام کی جائز انسانی ضروریات کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے جیسا ناقابل وضاحت  طرزِ عمل اختیار کئے ہوئے ہے ۔ یہ صورتحال جزیرے کے دو فریقین کے ساتھ مساوی  سلوک اور اختلافات کے حل جیسے بنیادی فرائض میں   اقوام متحدہ کی ناکامی کا واضح اظہار ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان واقعات کے بعد شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حکام  اور عوام  کے اعتماد سے مکمل محرومی سے بچنے کے لئے اقوام متحدہ اور اقوام متحدہ امن فورس کو آنے والے ادوار میں سخت کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ بحیثیت ایک ضامن ملک کے ہم اقوام متحدہ امن فورس  کو دونوں فریقین سے مساوی سلوک کرنے، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی زمینی سالمیت کے احترام  اور جزیرے میں اپنے 60 سالہ فرائض  پر دھبہ لگانے والے افعال اور بیانات سے پرہیز کرنے کی دعوت دیتے ہیں"۔



متعللقہ خبریں