شامی باشندوں کو اسد انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ہی واپس بھِجا جائے گا: چاوش اولو

چاوش اولو نے  ان خیالات کا اظہار   ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر شام سے متعلق  اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے کیا

1988989
شامی باشندوں کو اسد انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ہی واپس بھِجا جائے گا: چاوش اولو

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ شامی پناہ گزینوں کی ان کے ممالک میں واپسی کے لیے خطے میں دہشت گردی کا صفایا ہونا چاہیے اور اسد کے ساتھ تعاون کیے بغیر مہاجرین کو بھیجنا درست نہیں ہے۔

چاوش اولو نے  ان خیالات کا اظہار   ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر شام سے متعلق  اپنا جئزہ پیش کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ  تارکین وطن شام میں خانہ جنگی اور افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ آئے، چاوش اولو نے کہا کہ انہوں نے بہت سے افغانوں کو اپنے ملک واپس بھیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  550 ہزار شامی تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجا گیا ہے، چاووش اولو نے زور دے کر کہا کہ یہ تعداد کافی نہیں ہے اور مزید تارکین وطن کو ان کے ملک بھیجا جائے گا۔

چاوش اولو نے کہا کہ حکومت کے زیر کنٹرول مقامات پر ہی نہیں بھیجا جانا چاہیے بلکہ دوسرے  انہیں ان شہروں میں بھیجنے کی ضرورت ہے جہاں سے وہ آئے ہیں۔ ہم نے حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا ہے،  لیکن ہم نے اس کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ واپس جائیں گے  ، اس کے لیے ہم پرعزم ہیں، لیکن ہم یہ سب کچھ  انسانی وقار کے مطابق کررہے ہیں۔

وزیر خارجہ  چاوش اولو نے کہا کہ  واپسی کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جانا چاہیے اور ان کی زندگیوں  کی حفاظت کو یقینی بنایا جانا چاہیے، اقوام متحدہ (UN) کو اس میں شامل ہونا چاہیے اور بین الاقوامی برادری کو تعاون کرنا چاہیے، ہم نے   اس طرح کے روڈ میپ پر اتفاق کیا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اس کے علاوہ ایک اسچائی یہ بھی ہے کہ اگر ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم سو فیصدشامی باشندوں کو واپس بھیج دیں گے تو  یہ درست نہیں ہوگا۔ ہم دیکھتے ہیں کہ زراعت کے شعبے میں روزگار کی ضرورت ہے، ابھی ترکیہ میں صنعت اوردیگر شعبوں میں  لوگوں کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔



متعللقہ خبریں