ترکیہ: باسفورس میں موجود بحری جہازوں کی حرکت خطرناک ہو سکتی ہے

اناج راہدری سمجھوتہ التوا میں پڑنے کے بعد، استنبول باسفورس میں کنٹرول کے منتظر، اناج سے لدے بحری جہازوں کی حرکت خطرہ تشکیل دے سکتی ہے: فریدون سنرلی اولو

1900200
ترکیہ: باسفورس میں موجود بحری جہازوں کی حرکت خطرناک ہو سکتی ہے

ترکیہ  نے متنبہ کیا ہے کہ اناج راہدری سمجھوتہ التوا میں پڑنے کے بعد، استنبول باسفورس میں کنٹرول کے منتظر، اناج سے لدے بحری جہازوں کی حرکت خطرہ تشکیل دے سکتی ہے۔

اقوام متحدہ میں ترکیہ کے مستقل نمائندے فریدون سنرلی اولو نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا ہے کہ بحیرہ اسود اناج راہداری ایک کامیاب کاروائی ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے۔

سنرلی اولو نے، ترکیہ اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے، اناج راہداری سمجھوتے کے ساتھ اس وقت تک 9،5 ملین ٹن اناج اور غذائی مصنوعات کی ترسیل کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ اس سمجھوتے سے  صرف اناج کی ترسیل میں ہی سہولت نہیں ہوئی بلکہ قیمتوں بھی کمی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ سمجھوتے کے طفیل اقوام متحدہ  کا عالمی غذائی پروگرام بعض علاقوں میں قحط شروع ہونے سے پہلے ہی ضروری  مداخلت کرنے میں کامیاب رہا۔ افغانستان سے ایتھوپیا اور صومالیہ سے یمن تک دنیا کے ہر گوشے میں بچوں نے بحیرہ اسود اناج سمجھوتے کے ثمرات سے استفادہ کیا۔

فریدون سنرلی اولونے کہا ہے کہ " آج صبح سے استنبول کے اطراف میں، کنٹرول کے منتظر، اناج سے لدے 97 بحری جہاز موجود ہیں اور 15 بحری جہاز باسفورس کی طرف آ رہے ہیں۔ استنبول کے اطراف میں لنگر انداز بحری جہازوں کی حرکت خطرہ تشکیل دے رہی ہے۔ ان بحری جہازوں کے لنگر اٹھا سکنے کے لئے ترکیہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔



متعللقہ خبریں