یورپین سلامتی و تعاون تنظیم تعطل کےمرکز کے سوا کچھ نہیں: وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو

میولود  چاوش اولو  نے کہا کہ  یہ  مسئلہ 30 سالوں سے حل نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ OSCE تینوں کا یکطرفہ طور پر آرمینیا کے حق میں ہے

1896084
یورپین سلامتی و تعاون تنظیم تعطل کےمرکز کے سوا کچھ نہیں: وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو  نے کہا کہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (OSCE) تعطل کا مرکز ہے۔

مرسین میں ایک میٹنگ میں، چاووش اولو سے OSCE کی طرف سے آرمینیا کی آذربائیجان سرحد پر ایک تشخیصی گروپ کی تفویض کے بارے میں ان سے  کیے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ  آذربائیجان کی مقبوضہ زمینوں کی آزادی OSCE-Minsk Trio کی کوششوں کی بدولت نہیں   حاصل کی گئی ہے  بلکہ 30 سال سے یہ مسئلہ  غیر   حل طلب تھا۔

چاوش اولو نے کہا کہ  یہ  مسئلہ 30 سالوں سے حل نہیں ہوا ہے بلکہ  OSCE  تیس سالوں   سے وقت ضائع کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اس خطے میں مبصرین یا کوئی وفد بھیجتے وقت وہ آذربائیجان کی رائے  سے نہیں  بلکہ یہ فیصلہ   اتفاق رائے سے  کیا جاتا ہے۔

 میولود  چاوش اولو  نے کہا کہ  یہ  مسئلہ 30 سالوں سے حل نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ OSCE تینوں کا یکطرفہ طور پر آرمینیا کے حق میں ہے۔

چاووش اولو نے کہا، "او ایس سی ای تعطل کا مرکز رہا ہے۔ اب اس نے جو فیصلے کیے ہیں وہ بھی او ایس سی ای کے آپریٹنگ قوانین کے خلاف ہیں۔ اس طرح کی غلط تعمیل نہیں ہو سکتی۔اوپیک اور اوپیک + گروپ کے نومبر تک روزانہ تیل کی پیداوار کو کم کرنے کے فیصلے پر امریکہ کے رد عمل کے بارے میں پوچھے جانے پر،  میولو چاوش اولو نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں کو متاثر کرنے والے بہت سے عوامل ہیں، جس کی بنیادی وجہ یوکرین میں جنگ ہے اور توانائی کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن حال ہی میں اس کمی دیکھی گئی ہے، وزیر خارجہ نے کہا:

"اگر آپ چاہتے ہیں کہ قیمتیں گریں تو ان ممالک پر سے پابندیاں ہٹا دیں جو مارکیٹ میں مصنوعات پیش کریں گے۔ آپ صرف ایک ملک (سعودی عرب) کو دھمکی دے کر اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتے۔"



متعللقہ خبریں