عالمی میڈیا عناصراور ٹیکنالوجی فرمیں "ترکیہ" نام کا استعمال کریں، فخرالدین آلتون

خبروں کے مضامین، اشاعت، بلیٹن اور کالموں  میں لفظ "ترکیہ" کے استعمال کی اہمیت پر زور

1864526
عالمی میڈیا عناصراور ٹیکنالوجی فرمیں "ترکیہ" نام کا استعمال کریں، فخرالدین آلتون

ایوان صدر  کے ڈائریکٹر مواصلات فخرالدین آلتون نے   دنیا کے  نامور  میڈیا  اداروں اور ٹیکنالوجی فرموں سے  ملک کا  نام "ترکیہ" کے طور پر استعمال کرنے پر  حساسیت کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی ہے۔

شعبہ اطلاعات  سے جاری  کردہ بیان کے مطابق  عالمی  سطح پر "ترکیہ " عبارت کے وسیع پیمانے پر استعمال   کے لیے حکمت عملی سرگرمیاں تسلسل سے  جاری ہیں۔  اس دائرہ عمل میں  فخرالدین آلتون نے   ممتاز میڈیا  اداروں اور ٹیکنو فرموں کو خط بھیجا ہے۔

دنیا کے 5 بر اعظموں کے 18 مختلف ممالک میں  مرکزی دفاتر موجود ہونے والے  نشریاتی اداروں کے سینئر ایگزیکٹوز کو لکھے گئے اپنے خط میں جناب آالتون نے ہر قسم کی صحافتی سرگرمیوں اور مواد کی تیاری میں، خاص طور پر خبروں کے مضامین، اشاعت، بلیٹن اور کالموں  میں لفظ "ترکیہ" کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

میڈیا تنظیموں کے علاوہ آلتون نے دنیا کی 25 معروف ٹیکنالوجی کمپنیوں کے اعلیٰ حکام اور ملکی نمائندوں کو  بھی  خط بھیجا ہے اور درخواست کی ہے کہ وہ فرموں  کے سرچ انجن، ڈیجیٹل گیمز، آفس ایپلی کیشنز، موبائل ایپلی کیشنز، ٹرانسلیشن ایپلی کیشنز، لیبلنگ سمیت  تمام تر مصنوعات  اور سروسز میں  "ترکیہ " عبارت کے استعمال کو اپنائیں ۔

انہوں نے خط میں یاد دہانی کرائی ہے کہ  بین الاقوامی تنظیموں جیسے اقوام متحدہ، او ای سی ڈی (اقتصادی ترقی اور تعاون تنظیم)، ڈبلیو ٹی او (ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن) نے "ترکیہ" کے استعمال کو با ضابطہ طور پر اپنایا ہے لہذا غیر ملکی ٹیکنالوجی اور میڈیا  تنظیمیں  ملک کا نام استعمال کرتے وقت  اسی حساسیت کا مظاہرہ کریں  ۔

جن میڈیا اداروں کو یہ خط بھیجا گیا ان میں بین الاقوامی میگزین جیسے نیشنل جیوگرافک، فوربس، دی اکانومسٹ، ڈیر اسپیگل، ڈائی ویلٹ، ڈوئچے ویلے، سپوتنک، رشیا ٹوڈے، واشنگٹن پوسٹ، دی ٹیلی گراف، سی این این، الجزیرہ، فرانس 24۔ ، گارڈین، لی مونڈے، بین الاقوامی اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلز جیسے ٹائمز آف انڈیا اور نیویارک ٹائمز، اور بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیاں جیسے کہ رائٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس، اے ایف پی، نکی، جبکہ ٹیکنالوجی کمپنیوں میں گوگل، سام سنگ، یوٹیوب، نیٹ فلکس، TikTok, Yandex, Meta, Tesla, Amazon., Spotify, HBO, Disney+, Sony, Toshiba, Lenovo, Apple, Microsoft, Instagram, Twitter, Huawei and Appleوغیرہ شامل ہیں۔

 

 



متعللقہ خبریں