ترکی کے محکمہ مذہبی امورکا بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نسل پرستانہ رویےپرتشویش کا اظہار
محکمہ مذہبی امور کی جانب سے استنبول میں منعقدہ 41ویں صوبائی مفتی مشاورتی اجلاس کے حتمی اعلامیے میں ہندوستان میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی کی طرف توجہ مبذول کرائی گی ہے
ترکی کے محکمہ مذہبی امور نے ہندوستان میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں نسل پرستانہ رویے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محکمہ مذہبی امور کی جانب سے استنبول میں منعقدہ 41ویں صوبائی مفتی مشاورتی اجلاس کے حتمی اعلامیے میں ہندوستان میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی۔
محکمہ مذہب امور کی جانب سے 81 صوبائی مفتیوں کے ساتھ منعقدہ 41 ویں صوبائی مفتی مشاورتی اجلاس کے حتمی اعلامیے میں، حالیہ برسوں میں ہندوستان میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی کی جانب توجہ مبذول کروائی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں، خاص طور پر ہندوستان میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں نسل پرستانہ رویہ تشویشناک ہے۔ مسلمان مذہبِ اسلام کو ِ رحمت، عدل، رحم اور آزادی کے دفاع کو اپنے عقیدے کے تقاضے کے طور پر قبول کرتے ہیں اور اس سلسلے میں دشمنانہ رویے کا اظہار کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔ درحقیقت، عبادت گاہوں پر حملوں سے لے کر سر پر اسکارف پر پابندی تک جو گھناؤنے واقعات رونما ہوئے ہیں، وہ ہندوستانی مسلمانوں پر لاگو امتیازی اور ممنوعہ پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ ہم ہندوستانی حکام کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ملک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے پیش نظر اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں اور ایسا موقف اختیار کریں جو مسلمانوں کے لیے ان کی مذہبی آزادی کو یقینی بنائے۔
متعللقہ خبریں
نتَن یا ہو کی نسل کشی ہٹلر کی نسل کشی کو بھی مات دے چکی ہے : صدر ایردوان
ایردوان نے ان خیالات کا اظہار یونان کے کاتھیمیرینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا