حالات جنگ میں تبدیل ہو چکے ہیں، ہم مونترو سمجھوتے کا اطلاق کریں گے: چاوش اولو

یوکرائن میں صورتحال جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ان شرائط میں ہم مونترو کی تمام شرائط کو شفاف طریقے سے عمل میں لائیں گے: وزیر خارجہ چاوش اولو

1786632
حالات جنگ میں تبدیل ہو چکے ہیں، ہم مونترو سمجھوتے کا اطلاق کریں گے: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے 24 فروری کو روسی فوجیوں کے یوکرائن میں داخلے کے بارے میں کہا ہے کہ "یہ فوجی کاروائی اب ایک جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے اور ان شرائط میں ہم یقیناً مونترو سمجھوتے کا اطلاق کریں گے"۔

چاوش اولو نے ایک پرائیویٹ ٹیلی ویژن چینل پر ایجنڈے کے موضوعات کا جائزہ لیا

مونترو باسفورس سمجھوتے کے بارے میں یوکرائن کی ترکی سے طلب سے متعلق میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ سمجھوتے میں، ساحلی و غیر ساحلی ممالک کے جنگی جہازوں کے باسفورسوں سے گزرنے اور بحیرہ اسود میں ٹھہرنے کی مدت اور معیاد کے بارے میں، قواعد واضح شکل میں درج ہیں۔ 

چاوش اولو نے کہا ہے کہ "ترکی نے آج تک مونترو سمجھوتے کا حرف بہ حرف اطلاق کیا ہے۔ سمجھوتے کی رُو سے کسی جنگ میں غیر جانبدار ہونے کی صورت میں ترکی جنگ کے فریق ممالک کے بحری جہازوں کے لئے باسفورس کو بند کر سکتا ہے۔ مونترو سمجھوتے کی 19 ویں شق نہایت واضح ہے"۔

حالیہ صورتحال کو جنگ قرار دینے یا نہ دینے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ "ابتداء میں روس نے حملہ کیا۔ ہم نے اپنے ماہرین کے ساتھ، فوجیوں اور قانون دانوں کے ساتھ اس صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس وقت خاص طور پر متعدد شہروں میں حالات جنگ میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ یعنی گلیوں میں جاری جھڑپوں میں فریقین کے درمیان حقیقی معنوں میں جنگ ہو رہی ہے۔ اب یہ کوئی فوجی آپریشن نہیں رہا، کوئی وقتی ایک دو فضائی حملے بھی نہیں ہیں بلکہ ملک میں اس وقت باقاعدہ جنگ جاری ہے"۔

چاوش اولو نے، جنگ کے فریق ممالک کے جہازوں کے باسفورس میں داخلے و خروج سے متعلق مونترو سمجھوتے کی 19 ویں شق کی تسلیم کردہ استثنائیت کا بھی ذکر کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " اگر جہاز جنگ کے فریق ممالک کی بیس، اپنی بندرگاہ یا پھر اپنی بیس کی طرف جا رہا ہو تو اسے گزرنے دیا جائے گا۔ یہاں عمومی حکم میں ایک استثانیت تسلیم کی گئی ہے"۔

انہوں نے بحیرہ روم میں روس کی بحیرہ اسود کی بیسوں سے منسلک بحری جہازوں کی موجودگی کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ اس مرحلے کا شفاف ہونا ضروری ہے۔

وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا ہے کہ " بلاشبہ اس استثنائیت کا غلط استعمال بھی نہیں کیا جانا چاہیے یعنی یہ بھی نہیں ہونا چاہیے کہ بیس پر جا رہا ہوں جہاز کو لنگر انداز کروں گا کہہ کر باسفورس سے گزر گئے اور بعد میں جنگ میں شامل ہو گئے۔ ہم مونترو کی تمام شرائط کو اس شکل میں اور شفاف طریقے سے عمل میں لائیں گے"۔



متعللقہ خبریں