ترکی: ہمارے مطالبات کا تعلق صرف سکیورٹی سے ہی نہیں ہمارے ملکی اعتبار سے بھی ہے

زیادہ عادل دنیا کا قیام صرف اور صرف مساوات کے اصول پر ہی ممکن ہے اور ہم نے اپنے طرز عمل سے اپنے اس موقف کا عملی اظہار بھی کر دیا ہے: صدر رجب طیب ایردوان

1727682
ترکی: ہمارے مطالبات کا تعلق صرف سکیورٹی سے ہی نہیں ہمارے ملکی اعتبار سے بھی ہے

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "سکیورٹی پروٹوکول شرائط سے متعلق ترکی کے مطالبات پورے نہ کئے جانے کی وجہ سے ہم نے 26 ویں اقوام متحدہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی کانفرنس میں شرکت کے لئے اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو جانے کا پروگرام ملتوی کر دیا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس مسئلے کا تعلق صرف ہماری سکیورٹی سے ہی نہیں ملکی اعتبار سے بھی ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے جی۔20 سربراہی اجلاس کے لئے اٹلی کے شہر روم سے واپسی پر طیارے میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دئیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " ہم نے ایف۔16 طیاروں کی فراہمی کے لئے امریکہ کے صدر جو بائڈن کے ساتھ مذاکرات کئے۔ مجھے ان سے کوئی منفی ردعمل نہیں مِلا۔ ہمیں امید ہے کہ دو طرفہ تعلقات سے متعلق یہ حساس موضوع کسی نتیجے تک پہنچایا جائے گا۔ ہم نے افغانستان، شام، لیبیا اور مشرقی بحیرہ روم کے معاملات میں باہمی تعاون کے ساتھ ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھی مزید فروغ کے ساتھ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے"۔

دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سرحد پار آپریشنوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "ضرورت پڑنے پر یقیناً سرحد پار آپریشن کیا جائے گا۔ اس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔ اگر ہمارے مقابل دہشت گرد تنظیم PKK/YPG ہو تو جو بھی ضروری ہوا ہم کریں گے اور اس معاملے میں کسی بھی ڈھیل کا مظاہرہ نہیں کریں گے"۔

اس سوال کے جواب میں کہ آپ اسکاٹ لینڈ کیوں نہیں گئے؟ صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "گلاسگو میں منعقدہ اقوام متحدہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے سربراہی اجلاس کے لئے سکیورٹی پروٹوکول شرائط سے متعلق ہمارے کچھ مطالبات تھے۔ یہ شرائط ہمارے تمام بین الاقوامی دوروں میں پوری کی جانے والی اور تمام رہنماوں کے لئے نافذ العمل پروٹوکول شرائط ہیں۔ لیکن آخری لمحات میں ہمیں بتایا گیا کہ ان سکیورٹی شرائط کو پورا نہیں کیا جائے گا۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ بعد ازاں ہمیں علم ہوا کہ، ہمارے لئے رد کی گئی سکیورٹی شرائط کو کسی اور ملک کے لئے استثنائی شکل میں پورا کیا جا رہا ہے۔ ان شرائط کی ڈپلومیٹک ملاقاتوں میں بھی پابندی نہیں کی گئی۔ یہ چیز ہمارے لئے ناقابل قبول تھی۔ متعلقہ شعبوں نے ٹھوس موقف کے ساتھ مذاکرات کئے ۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کا بھی میں شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے بھی معاملے سے دلچسپی لی۔ ابتدا میں انہوں نے مسئلہ حل ہونے کا ذکر کیا لیکن بعد میں کہا کہ اسکاٹ فریق نے مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ ہماری شرائط پوری نہ ہونے پر ہم نے بھی گلاسگو جانے کا ارادہ ملتوی کر دیا۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ یہ صرف ہماری سکیورٹی کا ہی نہیں ہماری ملکی اعتبار و حیثیت کا بھی سوال تھا۔ اپنی ملت کے اعتبار و حیثیت کا تحفظ ہمارا فرض ہے۔ ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں اپنے ملک کے عزت و احترام میں کمی لائے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا ہے کہ زیادہ عادل دنیا کا قیام صرف اور صرف مساوات کے اصول پر ہی ممکن ہے اور ہم نے اپنے طرز عمل سے اپنے اس موقف کا عملی اظہار بھی کر دیا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں