ترکی نے جو کیا وہ اس کا فرض تھا: اولے کاس

لیتھوانیا کے وزیر دفاع یوجاز اولے کاس نے کہا ہے کہ روسی حملوں کے خلاف ترک فوج کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

448898
ترکی نے جو کیا وہ اس کا فرض تھا: اولے کاس

لیتھوانیا کے وزیر دفاع یوجاز اولے کاس نے کہا ہے کہ روسی حملوں کے خلاف ترک فوج کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

اولے کاس نے اناطولیہ ایجنسی کےساتھ روس اور بالٹک ممالک کے درمیان کشیدگی،شامی بحران اورت نیٹو اور ترکی کے درمیان تعلقات کے موضوعات پر روشنی ڈالی ۔

وزیر دفاع نے کہا کہ روس کے کریمیا کے زبردستی الحاق کے بعد ہمیں روس سے مزید خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

روس کی پالسیاں جارحانہ ہیں جنہیں روکنے کی ضرورت ہے اور ہمارا یہ نیٹو سے مطالبہ ہے کہ وہ لیتھوانیا میں ترک فوجیوں کی آمد کو ممکن بنائے۔

اولے کاس نے مزید کہا کہ ہمیں ترکی فوجیوں کی ملک میں آمد پر خوشی ہوگی کیونکہ ترکی بالٹک ماملک میں نیٹو کی فضائی پولیس میںشامل چند ممالک میں سے ایک ہے۔ ہم نے ترکی میں پیٹریوٹ میزائلوں کی تنصیب کے معاملے میں بھی معاونت فراہم کی تھی اور سیاسی تعلقات بھی دونوں ممالک کے کافی بہتر ہیں لہذا ہمیں امید ہے کہ جلد ہی دونوں ممالک مشترکہ فوجی مشقیں کریں گے۔

مہہمان وزیر نے کہا کہ روس کے شام میں فضائی حملے اسد کے پاتھ مضبوط کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے یورپ کو شامہ مہاجرین کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

گزشتہ سال 24 نومبر کو ترکی کی سرحدی خلا ف ورزی پر روسی طیارے کے گرائے جانے سے متعلق مہمان وزیر نے کہا کہ اپنی سرحدوں کی حفاظت ہر ملک کا فرض ہے لہذا ترکی نے جو بھی کیا وہ عالمی قوانین کے تحت تھا۔



متعللقہ خبریں