پاکستان ڈائری - خواتین پر تشدد کی روک تھام کا عالمی دن

اقوام متحدہ 25 نومبر سےاگلے سولہ دن خواتین کےخلاف تشدد پر آگاہی کی مہم شروع کرتا ہے جس کا مقصد خواتین پر تشدد کو روکنا ہےاور خواتین کے حقوق کےحوالے سے آگاہی دینا ہے۔تاہم صرف عمارتوں پر اورنج لائٹس لگادینے سےکچھ نہیں ہوگا۔اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہونگے

1738616
پاکستان ڈائری - خواتین پر تشدد کی روک تھام کا عالمی دن

نومبر میں خواتین پر تشدد کے خلاف عالمی دن منایا جاتا ہے نومبر کے آخری ہفتے میں یہ مہم چلائی جاتی ہے کہ خواتین پر ہونے والا ظلم و ستم تشدد ختم ہونا چاہئے۔اقوام متحدہ 25 نومبر سے اگلے سولہ دن خواتین کے خلاف تشدد پر آگاہی کی مہم شروع کرتا ہے جس کا مقصد خواتین پر تشدد کو روکنا ہے اور خواتین کے حقوق کےحوالے سے آگاہی دینا ہے۔تاہم صرف عمارتوں پر اورنج لائٹس لگادینے سےکچھ نہیں ہوگا۔اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہونگے۔

عورتوں پر تشدد کی بہت سی اقسام ہی جن میں جسمانی تشدد،نفسیاتی استحصال، مالی تنگی ،گالی گلوچ کرنا ،ہراساں کرنا شامل ہے۔یہ تشدد شوہر ، سسرال ، خاندان والو ، جاننے والو اور اجنبیوں کی طرف سے بھی ہوسکتا ہے۔گھریلو تشدد کو خاص طور پر پاکستان میں اگنور کیا جاتا ہے ہمارے ملک میں خواتین کو چپ رہنے کے لئے کہا جاتا ہے اور بہت سے کیسز میں عورتیں خود بھی نہیں گھریلو تشدد رپورٹ کرتی کہ خاندان کی بدنامی ہوگی۔

 تشدد کا شکار صرف غریب عورت نہیں ہے اچھی خاصی امیر پڑھی لکھی عورتیں بھی گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔

 عورتوں کو ہمت کرکے آواز اٹھانا ہوگی اور حکومت اداروں اور معاشرے کو انکا ساتھ دینا ہوگا۔تشدد کا شکار عورت ٹوٹ جاتی ہے اسکا اعتماد ختم ہوجاتا ہے اس کو مختلف جسمانی اور ذہنی بیماریاں ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔تشدد کو روکیں اپنے گھر والوں سے بات کریں یہ غلط ہے اگر بات نہیں بنے تو اسکی اطلاع پولیس کو کریں۔

تشدد جب ہی رکے گا جب ہم اس پر بات کریں گے آواز اٹھائیں گے اس کو رپورٹ کریں گے۔خواتین یہ یاد رکھیں ان میں کوئی کمی نہیں جو ان پر تشدد ہوا کمی برائی اس شخص میں ہے جو تشدد کررہا ہے۔مردوں کو پدر شاہی اور صنفی امتیاز کی عادت ہوتی ہے اس لئے وہ عورتوں کو نفسیاتی جنسی جسمانی جذباتی اور مالی طور پر ٹھیس پہنچاتے ہیں۔کورونا کے دوران زیادہ ترلوگ گھروں میں رہے اس دوران خواتین پر تشدد مزید بڑھ گیا اس برائی کا خاتمہ کرنا ہوگا عورتوں پر تشدد کرنا مردانگی نہیں ایک مکروہ فعل ہے تشدد کی شکار عورتوں کی مدد کریں اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچائیں ۔صنفی مساوات کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

 



متعللقہ خبریں