تجزیہ 70

شمالی عراق میں ترک عسکری آپریشنز پنجہ یلدرم اور پنجہ شمشیک کے اغراض و مقاصد پر ایک جائزہ

1631526
تجزیہ 70

ترکی کی دہشت  گرد تنظیم PKK کے خلاف  جنگ پُر عزم طریقے سے جاری ہے تو وزارت دفاع نے شمالی عراق  میں  پنجہ بجلی اور پنجہ کڑک  آپریشنز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔  اس سے قبل کی توقعات بھی موسم بہار اور موسم گرما کی آمد کے ساتھ ترکی کے خاصکر عراق میں وسیع پیمانے کے عسکری آپریشنز پر مہر ثبت کرنے  پر مبنی تھیں۔

سیتا  خارجہ پالیسی تحقیق دان جان اجون کا مندرجہ بالا موضوع پر جائزہ  ۔۔۔

ترکی کے دہشت  گرد تنظیم  PKK کے خلاف ملکی سطح پر اور سر حد پار عراق و شام میں  اس کے ڈھیروں کے خلاف فوجی آپریشنز کا سلسلہ پُرعزم طریقے سے جاری ہے۔ دہشت گرد تنظیم کے خلاف  ہر طرف سے دباؤ ڈالنے کی شکل میں  سخت گیر کاروائیوں  کو سر انجام دیا جا رہا ہے۔ اس حکمت  عملی سے حالیہ چند برسوں سے سنجیدہ سطح کے نتائج ملنے کا مشاہدہ ہو رہا ہے۔  تنظیم کی ترکی کے اندر دہشت گرد کاروائیاں کرنے  کی استعداد کو   ایک اہم سطح تک  کم سے کم کر دیا گیا ہے اور نواحی علاقو ں میں  تنظیم کے کارندوں کی تعداد 300 سے بھی  کم ہو چکی ہے۔

تا ہم ترکی   کی دہشت گرد تنظیم PKK کے برخلاف اصل جنگ عراق۔شام محور پر جاری  ہے۔ ترکی  کی ان علاقوں میں دہشت گرد تنظیم کے وجود سے متعلق بنیادی  حکمت عملی اولین طور پر دہشت گرد تنظیم کو ترکی  کی فرنٹ لائن سے پسپا کرنے، علاقے میں اس کی حاکمیت اور زمین کنٹرول کا خاتمہ کرنےاور  عراق و شام کے  بیچ اس کے رابطے کو مکمل  طور پر کاٹتے ہوئے  اسے تنہا کرنے پر مبنی ہے۔ اس اعتبار سے  ترک مسلح افواج نے   شمالی عراق کے متینہ ، آواشین۔ باسیان علاقو ں میں ایک نئے عسکری آپریشن کو شروع کیا ہے ۔  پنجہ شمشیک  اور پنجہ یلدرم کے ناموں سے منسوب  ان کاروائیوں کے ذریعے  ترکی دہشت گرد تنظیم  PKK  کاشمالی عراق کے  پہاڑی علاقوں  سے مکمل طور پر صفایا کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔  بری اور فضائی قوتوں کے بیک وقت  کاروائیاں کرنے پر مبنی ان آپریشنز میں   فضا سے  سٹریٹیجک چوٹیوں پر خصوصی ٹیموں اور کمانڈو  دستوں  کو اتارا گیا ہے۔ توقع ہے کہ   ترک مسلح افواج  حکمت عملی   اہمیت کی حامل ان چوٹیوں کو اپنے زیر کنٹرول لیتے ہوئے   فوجی اڈے قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔  اس طریقے سے ترکی کی  سرحدوں کا تحفظ ضمانت میں لیا جائیگا اور  تنظیم کے علاقے میں موجود تربیتی کیمپوں  اور کمان مراکز کو  تباہ کر دیا جائیگا۔ ابتک  علاقے میں پی کے کے کے عناصر نے نمایاں سطح کی مزاحمت کا مظاہرہ نہیں کیا۔  اس کی علاقے میں دفاعی   پٹیوں کو وسیع پیمانے پر تباہ کر دیا گیا ہے تو  60 کے قریب دہشت گرد  بھی مارے گئے ہیں۔

ترک مسلح افواج  کی علاقوں میں مورچہ بندی کے بعد  رواں سال بھر کے دوران جنوبی گارے علاقے اور بالاخر  قندیل کی  جانب وسیع پیمانے کی عسکری کاروائی  کیے جانے کا کہنا  غلط نہیں ہو گا۔  عراق کے سنجار علاقے کی پیش رفت  بھی ترک مسلح افواج کی زیر نگرانی رہے گی۔ اگر اس علاقے میں  اس سے پیشتر عراق۔ عربیل کے درمیان مطابقت قائم ہونے والے معاہدے کے اعتبار سے دہشت گرد تنظیم PKK کو اس کے تمام تر ذیلی عناصر کے ہمراہ ختم نہ کیا گیا تو  ترک مسلح افواج کی سنجار میں بھی فوجی کاروائی کرنے  کا احتمال پیدا  ہو جائیگا۔



متعللقہ خبریں