اناطولیہ کی ابتدائی تہذیب01

اناطولیہ کے تہذیبی آثار

1593666
اناطولیہ کی ابتدائی تہذیب01

کیا کبھی آپ نے اناطولیہ کی آواز پرکان دھرے ہیں؟ وہی آواز جو ہزار ہا سالوں سے سنی جا رہی ہے جس  کی سرگوشیوں میں  علم و دانائی اور کئی افسانے اور کہانیاں موجود ہیں۔
ان  سرگوشیوں میں بچوں کے لیے لوریاں،لوگوں کے لیے نصیحتیں،لوک ترک گیت،قصیدے،پہیلیاں اور نہ جانے کتنی داستانیں شامل ہیں۔ بعض دفعہ یہ آواز بلاکسی بیزاری ہمارے کانوں تک پہنچتی ہے تو کبھی ہمیں ہزاروں سال پرانے اسرار و رموز کو دبے قدموں آکر روشناس کروا دیتی ہے۔یہی اناطولیہ کا دوسرا نام بھی ہے۔
 اس پروگرام میں اناطولیہ کی ابتدائی  تہذیبوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔ قدیم ادوار  اور ان کی میزبانی کا شرف حاصل کرنے والی متعدد تہذیبیں اور ان کی ابتدائی مگر پوشیدہ  کاوشوں کو منظر عام پر  لانے کی امید کرتے ہیں۔  اس پروگرا م کے آغاز کا مقصد بھی یہی ہے کہ آپ کو اناطولیہ  کی تاریخ،ثقافت اور اس کی گود میں پروان چڑھیں متعدد تہذیبوں کے بارے میں بتایا جائے۔

 کیا آپ کو معلوم ہے کہ تھالیس ،ہیریدوت گالن،اسٹرابون،ہومیروس ،ہیپوداموس اور دیوجن ایسے کتنے نام ہیں جو  اناطولیہ میں پیدا ہوئے یا جنہوں نے یہاں اپنی زندگی گزاری،آپ کو بتا دی ں کہ یہ سب اناطولیہ کی سر زمین پر ہی پیدا ہوئے تھے ۔ ابتدائی تہذیب  کابانی  تھالیس  جبکہ  ابتدائی تاریخ کا بانی ہیریدوت ، پہلے حکیم گالین یا ماہر جغرافیہ اسٹرابون،مغربی ادبیات کا پہلا قصہ خواں ہومیروس یا شہری منصوبہ بندی کا موجد ہیپوداموس،مشہور فلسفی دیو جن اور نہ جانے کتنے  یہ سب انسانیت اور آنے والی نسلوں کی خدمت میں پیش  پیش رہے۔ رومی دور کے اہ سیاسی رہنما جولیئس سیزر یعنی قیصر روم ان سب سے واقف تھے جن کا مشہور قول  " وینی، ویدی اور ویچی آپ سب نے سنا ہوگا جس کا مطلب ہے کہ  آیا،دیکھا اور فتح کیا لیکن کیا معلوم ہے کہ  قیصر روم نے یہ الفاظ ضلع توکات کے قصبے زیلے میں کہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اناطولیہ کا علاقہ  انسانی تاریخ  میں اہم نقوش ثبت کرنے والے ایسے ہی اہم افراد سے بھرا پڑا تھا۔

گوبیکلی تیپے بھی اناطولیہ کا ایک ایسا ہی علاقہ ہے جہاں سے انسانی تہذیب کے ابتدائی آثار جاننے کے بارے میں کھدائی کا کام تاحال  جاری ہے۔اناطولیہ وہ علاقہ ہے جہاں انسانی آبادی کی پہلی مردم شماری بھی کی گئی۔  دنیاکے سات عجائبات میں سے دو یہی پر ہیں۔  اپنے جنگ و امن اور تجارتی و ثقافتی  اثرات کی بدولت مشرق کو مغرب سے ملانے کا سہرا بھی اناطولیہ کو جاتا ہے جس کے نتیجےمیں تاریخ کروٹ بدلتی ہے۔ دنیا کا قدیم شہری منصوبہ بندی  کا طریقہ اور  شفا خانے بھی اسی علاقے  کے مرہون منت رہے۔
ثقافت آپ کے خیال میں کیا ہے ؟ کیا یہ ایک سمفونی ہے یا مجسمہ یا کسی تصویر سے  تعبیر ہے، یا ثقافت  دور حاضر کی کوئی کاوش کانام ہےیا یہ کوئی ایسی شہ ہے جوہزار سالوں  کی انسانی ترقی کا مجموعہ ہے جسے آئندہ کی نسلوں تک پہنچانے کا کام سونپا گیاہے۔نیولیتیک دور سے اب تک انسانی اقدار ثقافتی فروغ  کی ترویج کا کام کر رہی ہیں جن میں اناطولیہ کا کردار بنیادی رہاہے۔

اناطولیہ  کی قدیم ترین تہذیبوں میں شامل حری قوم  کی دیوی  انات کے نام  پر اناطولیہ پڑا۔ تاریخ دان ہیری دوت ،ماہر جغرافیہ  اسٹرابون اور قصہ خواں ہومیروس نے اس علاقے کے ایشیائے کوچک کہا ۔قدیم یونانی زبان میں اس علاقےکو اناطولیہ کہا گیاجس کے معنی  طلوع آفتاب کے ہیں۔
سمیر ،حطیطی،حطی،لووی،بابیل،اورارت اور فریگی اقوام یہاں آباد رہیں۔ بعد میں یہاں لیدیا،ایونی،رومی،سلجوکی ،عثمانی  اقوام کا راج رہا۔ ان تمام اقوام اور تہذیبوں کے بارے میں  بتانے کے لیے وقت کافی چاہیئے۔اناطولیہ کا علاقہ ان تمام تہذیبوں کا محور رہا جن میں تاریخ کو تحریری شکل دینے، دنیا کے پہلے افسانوی کہانی  کو بیان کرنے، ماہ و سال  کا کیلنڈر ترتیب دینے، کمپیوٹر  کی ایجاد کی بنیاد رکھنے والے ابیکاس اور  پی آئی ہندسوں کے رواج کو فروغ دینے  کا رواج اسی  علاقے سے پڑا۔ تاریخ کے پہلے تحریری قوانین،پہلی حکومتی بنیاد، پہلا جمہوری اتحاد،پہلی پارلیمان بھی اسی مٹی کی مرہون منت رہیں۔ دنیا کا پہلا بیراج، میزو پوتامیا کی پہلی آبی کنالیں اور  اناطولیہ کا پہلا ہسپتال بھی یہی تعمیر کیا گیا ۔ مسیحیت کے پہلے کلسیاوں  کی تعمیر بھی یہاں ہوئی جبکہ علوم فلسفہ، ادبیات، فلکیات،ریاضی،طب  اور تعمیرات کی بنیادی تعلیم بھی یہاں سے شروع کی گئی۔تھالیس سے مولانا رومی ، ہیراکلیوس سے حاجی بیکتاش ولی،سکندر اعظم سے قیصر روم،الپ ارسلان سے کمال اتاترک تک جتنے بھی مفکر و دانش ور،سیاسی رہنما و فلسفی آئے اناطولیہ کی مٹی کا ہی تو کمال ہے۔

انسانی تاریخ کے قدیم ادوار  سے دور حاضر تک یہ علاقہ  اہم تہذیبی ورثے کا  حامل رہا ہے جہاں تاریخ انسانی نے اپنے گہرے نقوش ثبت  کر رکھے ہیں۔اس علاقے میں  سائنس،طب، ادبیات، ثقافت و فنون لطیفہ سب ہی کا دور دورہ رہا ۔ 
اس پروگرام میں ہم آپ  کو اناطولیہ کا ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر علاقوں کی تہذیب سے بھی آگاہ کریں گے جس میں آپ کو دنیا کےپہلے سکے کی ایجاد، بیمہ نظام کی شروعات اور پہیے کی تخلیق جیسے موضوعات کا حوالہ دیں گے۔  اس پروگرام کے توسط سےاناطولیہ کی قدیم تہذیبوں سے وابستہ سرگوشیاں زبان و آواز  کے ذریعے آپ تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔



متعللقہ خبریں