اعلیٰ سطحی تعلیم بڑھاپے میں سست روی لا سکتی ہے

جن شرکاء نے اپنے والدین کے مقابلے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ان میں بڑھاپا دیر سے آیا  اور وہ زیادہ  صحت تھے

2111276
اعلیٰ سطحی تعلیم بڑھاپے میں سست روی لا سکتی ہے

اس بات کا تعین ہوا ہے  اعلیٰ سطحی تعلیم بڑھاپے میں سست روی لا سکتی ہے۔

امریکی کولمبیا یونیورسٹی کے محققین نے 1948 سے لے کر 3 نسلوں کے 14,106 شرکاء کے ڈیٹا کا جائزہ لے کر بڑھاپے پر  تعلیم کے اثرات کا تجزیہ کیا۔

محققین نےمذکورہ   ڈیٹا  اور خون کے تجزیات سے استفادہ کرتے ہوئے  ڈی این اے  کی جانچ  پڑتال   کی اور شرکاء کے بڑھاپے پن  کی رفتار کا  حساب لگانے کی کوشش کی۔

تین نسلوں سے حاصل کردہ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے، محققین نے بچوں کی تعلیم کی سطح کا ان کے والدین کے ساتھ موازنہ کیا اور بہن بھائیوں کے درمیان تعلیمی سطح میں فرق کا بھی جائزہ لیا۔

محققین نے تعین کیا کہ  شرکاء کی تعلیم کے ہر اضافی دو سال کے لیے، عمر بڑھنے کی شرح 2 سے 3 فیصد تک سست ہو سکتی ہے، جس سے موت کے خطرے کو تقریباً 7 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

یہ مطالعہ، جو پہلی بار تعلیمی سطح کو حیاتیاتی عمر اور متوقع عمر کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے سر انجام دیا گیا ہے  سے  انکشاف ہوا ہے کہ جن شرکاء نے اپنے والدین کے مقابلے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ان میں بڑھاپا دیر سے آیا  اور وہ زیادہ  صحت تھے۔

’’فریمنگھم ہارٹ اسٹڈی‘‘ نامی یہ تحقیق جریدے ’’جاما نیٹ ورک اوپن‘‘ میں شائع ہوئی ہے۔



متعللقہ خبریں