اسرائیل چھ ماہ سے زائد عرصے سے غزہ پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی کوششوں کے سلسلے میں مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے
اسرائیل چھ ماہ سے زائد عرصے سے غزہ پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔
انسانی بحران جنم لینے والے اس خطے میں جنگ بندی کب ہو گی کا سوال ابھی تک جواب طلب ہے۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی کوششوں کے سلسلے میں مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔
مصری میڈیا کے مطابق مذاکرات میں امریکا کی خارجہ انٹیلی جنس سروس سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز، قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی، اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے وفود شرکت کریں گے۔
حماس کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے دیے گئے بیان میں مستقل جنگ بندی کے لیے غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کی شرط کا اعادہ کیا گیا۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بے گھر فلسطینیوں کی واپسی، نقل و حرکت کی آزادی، شہریوں کی امداد اور تحفظ اور قیدیوں کے تبادلے کے سنجیدہ معاہدے کی درخواست کی گئی۔
واضح رہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے گیند حماس کے کورٹ میں نہیں بلکہ اسرائیل کے کورٹ میں ہے جو غزہ پر قبضے پر اصرار کررہا ہے۔