اسرائیل نے قطر میں اپنے وفد کو واپس بلالیا
اسرائیل نے غزہ میں جنگ کا مکمل خاتمہ کرنے اور علاقے سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء شامل، حماس کے "انتہائی مطالبات" کی بنیاد پر اپنی مذاکراتی ٹیم کو قطر سے واپس بلا لیا ہے
اسرائیل نے غزہ میں جنگ کا مکمل خاتمہ کرنے اور علاقے سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء شامل، حماس کے "انتہائی مطالبات" کی بنیاد پر اپنی مذاکراتی ٹیم کو قطر سے واپس بلا لیا ہے۔
وزارت عظمیٰ کے پریس آفس سے جاری کردہ بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی جانب سے گزشتہ روز منظور کی گئی قرارداد کے مسودے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے جو مستقل اور پائیدار ہو جائے گی، حماس کا رویہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حماس کی مذاکرات جاری رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وفد کو حماس کے "انتہائی مطالبات" کی وجہ سے واپس بلایا گیا، جس میں جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء شامل ہے، اور کہا گیا کہ "اسرائیل حماس کے خیالی مطالبات کے سامنے نہیں جھکے گا۔
اسرائیلی وفد 18 مارچ کو غزہ میں قیدیوں کی رہائی پر مذاکرات کے نئے دور کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ گیا تھا۔