فلسطین کی حمایت میں دنیا بھر میں مظاہرے
پنسلوانیا ایونیو، جسے امریکی صدر بائیڈن کانگریس میں جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں سینکڑوں مظاہرین نے ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں جمع ہونے والے سینکڑوں فلسطینی حامی مظاہرین نے کانگریس میں صدر بائیڈن کے خطاب کے موقع پر کانگریس کو جانے والی سڑک کو بلاک کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔
پنسلوانیا ایونیو، جسے امریکی صدر بائیڈن کانگریس میں جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں سینکڑوں مظاہرین نے ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے ۔
فلسطینی حامی مظاہرین نے سڑک پر احتجاجی دھرنا دیا، ان کے ساتھ دیوہیکل فلسطینی پرچم اور غزہ میں فوری جنگ بندی کے نعرے بھی لگائے گئے۔
اس وجہ سے کانگریس میں بائیڈن کی تقریر میں بھی تاخیر ہوئی ہے ۔
امریکی سینیٹر کرسٹن گلیبرانڈ کو بھی اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے ریاست نیویارک میں ایک اجلاس میں فلسطینی حامی کارکنوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نیویارک کی نمائندگی کرنے والے گلیبرانڈ کو بروکلین شہر میں میونسپل میٹنگ میں غزہ میں جنگ بندی کی حمایت نہ کرنے اور اسرائیل کے لیے امریکی فوجی امداد کی حمایت پر احتجاج کیا گیا۔
نیو یارک میں اسرائیل مخالف مظاہرین نے ایوان نمائندگان کے رکن ایڈریانو ایسپائلٹ کے دفتر پر دھاوا بولا اور فلسطین کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
نیویارک کے ڈومینیکن ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز کے رکن Espaillat، کانگریس میں اکثریت میں شامل ہیں جو اسرائیل کے غزہ حملوں کی حمایت کرتے ہیں، جن پر نسل کشی کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کولمبیا میں صدر گستاو پیٹرو نے گزشتہ روز ملک میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں اسرائیلی پرچم اٹھائے ہوئے مظاہرین پر ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔
اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر پیٹرو نے کہا ہے کہ یہ حکومت ہر قسم کی نسل کشی کے خلاف ہے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل کی طرف سے غزہ پر حملے"نسل کشی نہیں" ہیں، امریکہ
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا