غزہ کے واقعات نے مغرب کے مسلمانوں سے متعلق نظریات میں مثبت تبدیلی پیدا کی ہے: CJ Werlema

آسٹریلوی صحافی اور کارکن CJ Werleman نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے مغرب میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں تاثرات کا جائزہ  پیش کیا ہے

2080941
غزہ کے واقعات نے مغرب کے  مسلمانوں سے متعلق نظریات میں مثبت تبدیلی پیدا کی ہے: CJ Werlema

 

7 اکتوبر کو غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے بعد مغرب میں مسلمانوں کا تاثر مثبت طور پر تبدیل ہوا۔

آسٹریلوی صحافی اور کارکن CJ Werleman نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے مغرب میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں تاثرات کا جائزہ  پیش کیا ہے۔

Werleman نے کہا کہ مغربی میڈیا 20 سالوں سے مسلمانوں کو سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے رہا ہے اور کہا کہ "دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے، مسلمانوں کو بھورے چمڑے والے، داڑھی والے ایک نامعلوم گروہ کے طور پر بدنام کیا جا رہا ہے جو امریکیوں کو مارنا چاہتے ہیں" غزہ کے واقعات اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اسی کا نتیجہ ہیں۔‘‘ اس جھوٹے بیانیے کو سر پر چڑھا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ  غزہ کے لوگ ناقابل تصور ظلم، جبر اور درد کے باوجود قبضے کو ٹال رہے ہیں، ورلیمین نے کہا کہ جب لوگ غزہ کی طرف دیکھتے ہیں تو انہیں "ایک عاجز، قابل فخر اور شریف لوگ نظر آتے ہیں جو مشکل حالات میں مضبوط بن کر دنیا کے سامنے آرہے ہیں۔

ورلیمین نے کہا کہ بمباری سے تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے نکالے گئے بہت سے فلسطینیوں کی تصاویر اور ہر چیز کے باوجود خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے پریس میں جھلکتے ہیں اور کہا، "ان تصاویر نے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں جھوٹی گفتگو  سے متعلق پراپگینڈا کو ختم کررکے  رکھ دیا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ اب بہت سے مغربی لوگ قرآن کو  سینے سے لگا رہے  ہیں  اور اسلام کے بارے میں علم حاصل  کررہے ہیں۔



متعللقہ خبریں