اردن کی جانب سے غزہ کے تاریخی چرچ میں محصور افراد کے لیے امدادی سامان پیراشوٹ کے ذریعے بپہچایا گیا

اردنی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ دوم کی ہدایات کے مطابق کرسمس سے قبل غزہ کی پٹی کے ضلع عز زیتون کے سینٹ پورفیریس چرچ میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے امدادی سامان ہوائی جہاز سے پہنچایا گیا

2080408
اردن کی جانب سے غزہ کے تاریخی چرچ میں محصور افراد کے لیے امدادی سامان پیراشوٹ کے ذریعے بپہچایا گیا

اردن کی فوج نے غزہ کی پٹی کے ایک چرچ میں پھنسے افراد کو امدادی سامان پیراشوٹ کے ذریعے گرانے کا اعلان کیا ہے۔

اردنی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ دوم کی ہدایات کے مطابق کرسمس سے قبل غزہ کی پٹی کے ضلع عز زیتون کے سینٹ پورفیریس چرچ میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے امدادی سامان ہوائی جہاز سے پہنچایا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دنیا کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک سینٹ پورفیریئس چرچ میں پھنسے غزہ کے تقریباً 800 مسیحی مشکل حالات میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہے تھے، خوراک اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم تھے  جس پراردن کی فضائیہ  کے طیارے سے  پیراشوٹ کے ذریعے محصور گرجا گھر پر انسانی امداد اور خوراک کے سامان کے ڈبے گرائےگئے ۔

اردنی فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک 7 الگ الگ کارروائیوں میں غزہ کے لیے امدادی سامان کو ہوائی جہاز سے پہنچایا ہے جبکہ ا س سے قبل  پچھلے 6 امدادی اقدامات خطے کے فیلڈ ہسپتالوں کے لیے کیے گئے تھے۔

سینٹ پورفیریئس یونانی آرتھوڈوکس چرچ، جو غزہ شہر کے جنوب میں زیتون ڈسٹرکٹ میں واقع ہے اور چوتھی صدی میں تعمیر کیا گیا تھا، "دنیا کا تیسرا قدیم ترین چرچ" کے طور پر جانا جاتا ہے۔



متعللقہ خبریں