اسرائیل کی زمینی کاروائی کا وقت قریب آ رہا ہے، خالد میشال

متحدہ امریکہ اسوقت   جنگ یا کسی حربے پر عمل  درآمد کے  ساتھ  اپنے مطلوبہ مقاصد کو کم سے کم نقصان کے ساتھ  حاصل کر سکنے کے لیے  " مشترکہ منصوبہ بندی ، انتظام اور  اعلی صلاحیت شراکت کے ساتھ" جنگ کی جانب  بڑہ رہا ہے

2056634
اسرائیل کی زمینی کاروائی کا وقت قریب آ رہا ہے، خالد میشال

حماس کے خارجی امور کےسربراہ خالد میشال نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیل کی زمینی کارروائی قریب آ رہی ہے اور یہ خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر نوجوانوں کے ایک گروپ کے ساتھ اپنی ملاقات میں، مِشال نے حماس کے مسلح ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز کی طرف سے اسرائیل کے خلاف 7 اکتوبر کی صبح "طوفانِ اقصیٰ " کے نام سے شروع کیے گئے جامع حملوں اور اس کے بعد کی پیشرفت پر  بات کی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل 7 اکتوبر کی طرح کے مزید ایک  نقصان کو برداشت نہیں کر سکتا،   متحدہ امریکہ اسوقت   جنگ یا کسی حربے پر عمل  درآمد کے  ساتھ  اپنے مطلوبہ مقاصد کو کم سے کم نقصان کے ساتھ  حاصل کر سکنے کے لیے  " مشترکہ منصوبہ بندی ، انتظام اور  اعلی صلاحیت شراکت کے ساتھ" جنگ کی جانب  بڑہ رہا ہے۔

امریکہ  کی طرف سے تین راستوں  کا جائزہ لینے پر  توجہ مبذول کراتے ہوئے میشال نے کہا کہ  ان میں سے ایک زمینی راستے سے غزہ میں داخل نہ ہونا  ہے، جس سے اسرائیل کو غزہ پر فضائی حملے کا طویل موقع ملا ہے۔

مشال نے کہا کہ ایک اور طریقہ یہ ہے کہ امریکہ اپنے ماہرین کے ساتھ مداخلت کرے گا کیونکہ وہ سرنگوں میں موجود مزاحمتی قوتوں کی طاقت کو جانتا ہے اور اسی لیے غزہ کی گہرائی میں گھسنے اور اعصابی گیس کے استعمال کے لیے یرغمالیوں کو بچانے کے لیے جرنیلوں، جدید گولہ بارود اور ماہرین کو استعمال کرے گا۔ سرنگوں میں مزاحمت کو کچھ دیر کے لیے مفلوج کرنے کے لیے اس نے کہا کہ اس نے ڈیلٹا فورس بھیجی ہے۔

حماس کے رہنما مشال نے کہا کہ پہلے اور دوسرے آپشن  کو مکمل کرنے کے بعد تیسری آپشن پر عمل کیا جائیگا جو کہ  ایک حکمت عملی منصوبہ ہے، شمال سے، سمندر سے یا ایک محراب کی شکل میں ایک جامع داخلی راستہ بنانے کا منصوبہ ہے۔ کہ گزشتہ دو دنوں سے خان یونس کے مشرق میں اس  حوالے سے کاروائیاں کی  جا رہی ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ زمینی جنگ قریب آ رہی ہے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، مشال نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ نے نقصانات کو کم کرنے اور 7 اکتوبر کو ہونے والے پہلے حملے کے بعد دوسرے حملے کو روکنے کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا ہے۔

میشال نے کہا، "اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو فتح کے بغیر جنگ کو نہیں روک سکتے، جنگ ان کے پاس داخلی بحران کے ساتھ واپس آئے گی کیونکہ انہیں بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے، اور متحرک ہونے کے باوجود کوئی فتح حاصل نہیں ہوئی ہے۔ فی الحال مزید یرغمالیوں  کی رہائی ، سرحدی دروازے کھولنے اور سیاست اور میڈیا کے ذریعے نشانہ بنانے کی لہر میں گراوٹ لانے کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں