شامی فوج کا ادلب پر حملہ

شامی فوج اور اس کے حامیوں نے، جو حما کے شمال مغرب میں قرن نامی گاؤں میں تعینات ہیں، ادلب کے جنوب مغرب میں جسر الشغور ضلع پر سطح سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے

2042221
شامی فوج کا ادلب پر حملہ

شامی فوج کی جانب سے صوبہ ادلب کے جنوب مغرب میں کیے گئے حملے میں 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت 10 شہری زخمی ہوگئے ہیں۔

شامی فوج اور اس کے حامیوں نے، جو حما کے شمال مغرب میں قرن نامی گاؤں میں تعینات ہیں، ادلب کے جنوب مغرب میں جسر الشغور ضلع پر سطح سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے ۔

شامی فوج کے حملے میں 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مجموعی طور پر 10 شہری زخمی  ہوگئے ہیں۔

زخمیوں کو علاج کے لیے آس پاس کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

2017 میں آستانہ کے اجلاس میں، ترکیہ، روس اور ایران نے شامی انتظامیہ کے کنٹرول میں نہ آنے والے علاقے میں 4 "ڈی اسکیلیشن زونز" بنانے کا فیصلہ کیا تھا ۔

دمشق انتظامیہ، ایرانی حمایت یافتہ دہشت گردوں اور روس نے اپنے حملے جاری رکھتے ہوئے  4 میں سے 3 علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد  ادلب کا رخ اختیار کرلیا ہے۔

اگرچہ ترکیہ نے ستمبر 2018 میں جنگ بندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے  روس کے ساتھ ایک اضافی معاہدہ کیا تھا، لیکن مئی 2019 میں حملوں میں دوبارہ شدت آگئی۔ 5 مارچ 2020 کو ترکیہ اور روس کے درمیان طے پانے والے نئے معاہدے کے بعد، جنگ بندی  پر بڑے پیمانے پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے۔

2017 تا 2020 میں حملوں سے بچ جانے والے تقریباً 20 لاکھ شہری ترکیہ کی سرحد کے قریب واقع علاقوں میں ہجرت کرنے پر مجبور  ہوگئے تھے۔



متعللقہ خبریں